حدیث نمبر 674

روایت ہے انہی سے ایک بارعید کے دن بارش ہوگئی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نمازعیدمسجدمیں پڑھائی ۱؎(ابوداؤد،ابن ماجہ)

شرح

۱؎ یعنی آپ ہمیشہ نمازعیدجنگل میں پڑھاتے تھے لیکن ایک بار بارش ہوگئی تو لوگوں کوجنگل جانابھی گراں تھا اور وہاں کوئی جگہ سایہ داربھی نہ تھی اس لیے مسجدنبوی میں عید پڑھائی گئی۔علماء فرماتے ہیں کہ ہمیشہ ہر جگہ نمازعیدجنگل میں پڑھنا بہتر ہے سوائے بارش کے،ہاں مکہ معظمہ میں یہ نماز بھی حرم شریف میں افضل،مسلمانوں کا اسی پر ہمیشہ سے عمل رہا،صحابہ اور دیگر علماء نے اس پرکبھی اعتراض نہ کیاحتی کہ نمازجنازہ،استسقاءوغیرہ بھی حرم شریف میں بلاکراہت جائز ہیں،دوسری مساجدمیں نمازجنازہ مکروہ ہے،امام سیوطی نے درالمنثور میں فرمایا کہ آدم علیہ السلام کی نمازجنازہ دروازہ کعبہ کے پاس پڑھی گئی۔(ازمرقاۃ)