أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَفَمَنۡ يَّتَّقِىۡ بِوَجۡهِهٖ سُوۡٓءَ الۡعَذَابِ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ‌ ؕ وَقِيۡلَ لِلظّٰلِمِيۡنَ ذُوۡقُوۡا مَا كُنۡـتُمۡ تَكۡسِبُوۡنَ ۞

ترجمہ:

کیا جو شخص قیامت کے دن بدترین عذاب کو اپنے چہرے سے دور کرتا ہے (اس شخص کی طرح ہوسکتا ہے جو بےخوفی سے جنت میں داخل ہو ؟ ) اور ظالموں سے کہا جائے گا : اب تم ان کاموں کا مزہ چکھو جو تم دنیا میں کرتے تھے

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :

کیا جو شخص قیامت کے دن بدترین عذاب کو اپنے چہرے سے دور کرتا ہے (اس شخص کی طرح ہوسکتا ہے جو بےخوفی سے جنت میں داخل ہو ؟ ) اور ظالموں سے کہا جائے گا : اب تم ان کاموں کا مزا چکھو جو تم دنیا میں کرتے تھے ان سے پہلے لوگوں نے (رسولوں کو) جھٹلایا تو ان پر اس جگہ سے عذاب آیا جہاں سے ان کو شعور بھی نہ تھا پھر اللہ نے ان کو دنیا کی زندگی میں رسوائی کا مزا چکھایا اور آخرت کا عذاب ضرور تمام عذابوں سے بڑا ہے، کاش ! وہ جانتے (الزمر : ٢٦۔ ٢٤ )

عذاب کی چہرے کے ساتھ خصوصیت کی توجیہ

جن لوگوں کے دل سخت ہیں ان کے متعلق اس سے پہلی آیتوں میں یہ بتایا تھا کہ ان کو آخرت میں شدید عذاب ہوگا اور دنیا میں وہ مکمل گمراہ ہیں اور اس آیت میں یہ بتایا ہے کہ آخرت میں ان کے چہرے کو بدترین عذاب دیا جائے گا، ہرچند کہ ان کے پورے جسم کو عذاب دیا جائے گا، لیکن خصوصیت کے ساتھ چہرے کا اس لیے ذکر فرمایا کہ چہرہ انسان کا سب سے اشرف عضو ہے، وہ اس کے حسن و جمال اور اس کے رنگ وروپ کا مظہر ہوتا ہے اور اس کے حواس کے آلات بھی چہرے میں ہی مرکوز ہوتے ہیں اور ایک انسان دوسرے انسان سے ظاہری تور پر چہرے سے ہی ممتاز ہوتا ہے اور سعادت اور شقاوت کے آثار بھی چہرے پر ہی ظاہر ہوتے ہیں، اسی وجہ سے قرآن مجید میں ہے :

وجوہ یومئذ مسفرۃ ضاحکۃ مستبشرۃ ووجوہ یومئذ علیھا غبرۃ ترھقھا قترۃ اولئک ھم الکفرۃ الفجرۃ (اعبس : ٤٢۔ ٣٨)

اس دن بہت سے چہرے روشن ہوں گے ہنستے ہوئے خوش وخرم ہوں گے اور بہت سے چہرے اس دن غبار آلود ہوں گے ان پر سیاہی طاری ہوگی وہی لوگ کافر بدکار ہیں اسی وجہ سے دنیا میں بھی کسی شخص کے چہرے پر اگر کوئی گھونسے یا طمانچے مارے تو وہ چہرے پر ہاتھ رکھ کر چہرے کو تکلیف سے بچاتا ہے، اس سے معلوم ہوا کہ افضل اور اشرف عضو انسان کا چہرہ ہی ہے، اس لیے عذاب تو کفار کے تمام اجسام کو ہوگا لیکن خصوصیت کے ساتھ چہرے کا ذکر فرمایا۔

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 39 الزمر آیت نمبر 24