لُقْطَہ کابیان
{ لُقْطَہ کابیان}
راہ پڑی چیز ملے توکیاکریں؟}
لقطہ اس مال کو کہا جاتاہے جو پڑا ہوا کہیں مل جائے ۔
مسئلہ : پڑا ہوا مال کہیںملا ہو اوریہ خیال ہو کہ اس کے مالک کو تلاش کرکے دے دوں تواُٹھا لینا مستحب ہے اوراگر اندیشہ یہ ہو کہ شاید میں خود ہی رکھ لوں اورمالک کو تلاش نہ کروں توچھوڑ دینا بہتر ہے اوراگر غالب گمان ہو کہ مالک کو نہ دوں گا تواُٹھانا ناجائز ہے اوراپنے لئے اُٹھانا حرام ہے اوراگر یہ گمانِ غالب ہو کہ میں نہ اُٹھاؤں گا تو یہ چیز ضائع وہلاک ہوجائے گی تواُٹھالینا ضروری ہے لیکن اگر نہ اُٹھائے اور ضائع ہوجائے توا س پر تاوان نہیں۔ (ردالمختارودرمختار)
مسئلہ : ہر قسم کی راہ پڑی ہوئی چیز کو اُٹھالانا جائزہے مثلاً مال ، یا جانور بلکہ اُونٹ کو بھی لاسکتا ہے کیونکہ اب زمانہ خراب ہے یہ نہ لائے گا تو کوئی دوسرا لے جائے گا اور مالک کو نہ دے گا خود ہی ہضم کرجائے گا۔ (فتح وغیرہ)
اُٹھانے کے بعد تشہیر کرے }
مسئلہ : مُلتِقط(اُٹھانے والا) پر تشہیر لازم ہے یعنی بازاروں اور شارع عام اورمساجد میں اتنے زمانہ تک اعلان کرے کہ غالب گمان ہوجائے کہ مالک اب تلاش نہ کرتاہوگا۔ یہ مدّت پوری ہونے کے بعد اسے اختیار ہے کہ لُقطہ کی حفاظت کرے یا کسی مسکین کو دے دے مسکین کو دینے کے بعد اگر مالک آگیا تواسے اختیار ہے کہ صدقہ کو جائز کردے (یعنی مالک ثواب قبول کرلے اوررقم معاف کردے ) اگر معاف نہ کیا تو وہ چیز موجود ہے تو لے لے اوراگر ہلاک ہوگئی ہے تو تاوان لے گا (یعنی اپنی چیز لے گا اس کی قیمت) مالک کویہ اختیار ہے کہ ُملْتَقِط سے تاوان لے یا مسکین سے جس سے بھی لے گاوہ دوسرے سے رجوع نہیں کرسکتا۔(عالمگیری وبہارشریعت)
اعلان کی مدّت}
امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ 100درہم یعنی 612:36گرام چاندی سے زیاد ہ مالیت ہوتوایک سال تک اعلان کرے ۔10درہم یعنی 30:618گرام چاندی تک ایک ماہ اعلان کرے۔
3درہم یعنی 9.1854گرام چاندی تک دس دن اعلان کرے۔
ایک دانق یعنی 0:5103گرام چاندی تک ایک دن اعلان کرے ۔ اس سے کم میں اس اُٹھانے والے کی صوابدید پر ہے ۔ (فتح القدیر 315/5)
اعلان کا طریقہ }
اس میں فقہاء فرماتے ہیں کہ اعلان کرتے وقت چیز کا اعلان کرے صفات وعلامات کا ذکر نہ کرے ۔ (مطلب یہ کہ سونے کی انگوٹھی ملی ہے تووہ اعلان یوں کرے کہ ایک چیز ملی ہے )۔(المغنی 405/6)
پہلے ہفتے میں ہر روز دوبار، دوسرے ہفتے میں ہر روز ایک بار، تیسرے ہفتے میں ایک بار پھر ہر ماہ میں ایکبار سال تک اعلان کرتارہے اعلان معروف مقامات ، بازاروں اورمسجدوں کے دروازوں اورمجمع گاہوں پر کرے مسجد کے اندر اعلان نہ کرے ۔
مدّت گزرنے کے بعد مال کا کیا کرے}
امام ِ اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ غنی صرف صدقہ کرے گا یعنی اس پر صدقہ کرنا واجب ہے کسی مستحق کو دے دے ۔ اگر خود فقیر ہے تو خود بھی رکھ سکتاہے ۔