مقاصد نکاح

مقصدِ اوّل

جس طرح انسان کی بہت سی فطری ضروریات ہیں اسی طرح مرد و عورت کا تعلق بھی انسان کی ایک اہم فطری ضرورت ہے؛ اس لیے اسلام انسان کو اپنی اس اہم فطری ضرورت کو جائزاور مہذب طریقے سے پورا کرنے کے لیے نکاح کا حکم دیتا ہے…

بالکل اسی طرح؛ جیسے پہلے مال کما کر اپنی ملکیت میں لے کر آنا ضروری ہے…

ورنہ چھپ کر کسی کا مال استعمال کرے گا تو چوری کہلائے گی؛

اسی طرح پہلے عورت کو اپنے نکاح میں لے کر آنا ضروری ہے؛ پھر شریعت کی نظر میں چوری نہیں کہلائے گی اور اس چوری کا نام زنا ہے..

مقصدِ دوم

عورت و مرد کو تعلقِ نکاح سے صرف جنسی سکون ہی حاصل نہیں ہوتا بلکہ قلبی سکون ذہنی اطمینان و سکون بھی میسر ہوتا ہے..

جیسا کہ ارشاد ربانی ہے..

ہُوَ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ وَّجَعَلَ مِنْہَا زَوْجَہَا لِیَسْکُنَ اِلَیْہَا“

وہی اللہ ہے جس نے تم کو ایک جان سے پیدا کیا اور پھر اسی کی جنس سے اس کا جوڑا بنادیا تاکہ وہ اس سے سکون حاصل کرے…

در مختار اور فتاویٰ رضویہ میں ہے :

ليس لنا عبادة شرعت من عهد آدم إلى الآن ثم تستمر في الجنة إلا النكاح والإيمان.

ہمارے لئے ایسی کوئی عبادت موجود نہیں جو عہد آدم علیہ السلام سے آج تک لگا تار شریعت کا حصہ ہو اور آگے جنت تک جاری رہے؛ مگر فقط نکاح اور ایمان(ایسی دو عبادات موجود ہیں )

مقصدِ ثالث

نسل نوعِ انسانی کو بچانا اور قیامت تک قائم رکھناہے؛ اور نکاح کے ذریعے پیدا ہونے والی اولاد کی تربیت اور نان و نفقہ کی ذمہ داری بھی قبول کرنا ہے.

لیکن یہ جانوروں کی مانند نہ ہو؛ کیونکہ جانور اپنی خواہش پوری کر کے چلتا بنتا ہے؛ تربیت اور نان نفقہ کی ذمہ داری بھی نہیں لیتا….

مقصدِ رابع

ایک بہت بڑا مقصد اولاد کو بے نامی سے بچانا ہے؛ اس کو احساس کمتری سے باہر نکالنا ہے؛ تاکہ معاشرے میں جب اپنی تربیت کی بات کرے تو اپنے ماں باپ کی تربیت کا حوالہ دے سکے…

سوال

نکاح کرنا تو ٹھیک ہوا مگر ارینج میرج کیوں؟

جواب

تیرے والدین نے تجھے اچھا لباس؛ اچھی خوراک؛ اچھی تعلیم اور اچھی رہائش دی یا دینے کی کوشش کی تو کیا تیرے والدین تیرے لئے اچھی بیوی تلاش نہیں کریں گے….

اگر تو یہ سمجھتا ہے کہ میرے والدین نے میرے لئے ہمیشہ اچھا ہی سوچا ہے تو پھر یہ بھی یقین رکھ کہ تیری زندگی کا پارٹنر چننے کے لئے بھی اچھا ہی سوچیں گے…..

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان!

عورت سے نکاح کرنے کے ليے چار چيزوں کو مد نظر رکھا جاتا ہے

(۱) مال (۲) حسب و نسب (۳) حسن و جمال اور(٤) دين۔

پھر فرمایا :

تمہارا بھلا ہو تم ديندار عورت کو پانے کی کوشش کرو۔(صحيح بخاری،کتاب النکاح)

اس حدیث مبارکہ کو بھی مد نظر رکھا جائے تو اٹھارہ بیس سال کا ایک نوجوان لڑکا یا لڑکی مال اور حسن و جمال تو دیکھ سکتے ہیں..

مگر حسب و نسب اور دین و اخلاق دیکھنے کے حوالے سے والدین کا تجربہ زیادہ ہوتا ہے…

مقصدِ خامس

ارینج میرج میں ایک نفع یہ بھی ہیں کہ دونوں خاندانوں کی حمایت میاں بیوی کو حاصل ہو جاتی ہے ارینج میرج میں میاں بیوی کو ان کے برے حالات بھی میں اکیلا نہیں چھوڑا جاتا..

مقصدِ سادس

ایک بہترین تربیت یافتہ معاشرہ تشکیل دینے کے لئے

مرد میں اخلاص کی خصوصیت تلاش کی جائے؛ اور عورت میں فرمانبرداری کی خصوصیات کی بنا پر نکاح کیا جائے….

کیونکہ

تقوٰی و اخلاص کے بعد مومن کے لیے نیک عورت سے بہتر کوئی چیز نہیں…

اگر مرد اسے حکم کرے تو وہ اطاعت کرے

اور اسے دیکھے تو وہ خوش کر دے

اور اس پر قسم کھا بیٹھے تو قسم سچی کر دے اوراگر وہ کہیں چلا جائے تو اپنے نفس اور شوہر کے مال میں بھلائی کرے ۔(سنن ابن ماجہ ،کتاب النکاح)

مقصدِ سابع

معاشرے کے پاکیزہ ترین افراد انبیاء علیہم السلام کی سنت کو زندہ کیا جائے اور وہ نکاح ہے..

اللہ نے اپنے برگزیدہ بندے انبیاء علیہم السلام کو زمین پر بھیجا تو تمام انبیاء کے لئے نکاح کو ہی پسند کیا گیا

پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعلان نبوت سے پہلے اور اعلان نبوت کے بعد بھی نکاح ہی کیا…

مقصدِ ثامن

نکاح سے جسم؛ دل و دماغ پاک ہو جاتا ہے

حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے.

جو چاہتا ہے اللہ سے پاک صاف ہو کر ملے وہ آزاد عورتوں (یعنی لونڈی نہ ہو) سے نکاح کرے.. (مشکوٰۃ شریف)

یہاں پہ ایک اور سوال پیدا ہوتا ہے کہ لونڈیوں کے ساتھ نکاح سے کیوں منع کیا گیا

اس کی وجہ یہ ہے

ممکن ہے لونڈی مجبوری کی وجہ سے خدمت کرے جبکہ آزاد عورت اگر خدمت کرے گی تو محبت کی وجہ سے کرے گی..

مقصدِ تاسع

نکاح ایمان کا محافظ ہے

کیونکہ اس کو آدھا ایمان کہا گیا؛ نکاح رزق میں برکت کا ذریعہ ہے اور عبادات میں بھی برکت کا ذریعہ ہے نکاح والے کی دو رکعتیں بغیر نکاح کی 70 رکعتوں سے افضل ہیں…

نکاح کرنے میں نیت کیا رکھے؟

اپنی نگاہ اور شرمگاہ کو حرام سے بچاؤں گا

قرآن مجید میں ہے

وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ لِفُرُوۡجِہِمۡ حٰفِظُوۡنَ

اور وہ جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں

رسول اللہ اور انبیاء کی سنت پر عمل کروں گا

انسانیت اور امت محمدیہ میں نیک اولاد سے اضافہ کروں گا….

کس عورت کے ساتھ نکاح سے بچے،؟

حدیث شریف میں ہے.

جس نے کسی عورت کے ساتھ اس لیے نکاح کیا کہ وہ عزت مرتبے والی ہے؛ اس سے نکاح کرنے والا مرد عزت و مرتبے کی بجائے ذلیل و رسوا ہوگا…

اور اگر مالدار عورت کے ساتھ اس لیے نکاح کرے کہ اس کا مال حاصل ہوگا؛ تو وہ محتاج ہو جائے گا…

…………. جاری ہے

تحریر :- محمد یعقوب نقشبندی