صدقہ دینے سے قبل کی لازمی سوچ
صدقہ دینے سے قبل کی لازمی سوچ ؟؟
حضرات اصحاب کرام رضون الله تعالى عليهم أجمعين کھجوروں کے گچھے لا کر مسجد نبوی شریف کی دیوار کے ساتھ لٹکا دیتے تاکہ خواہش مند فائدہ اٹھا سکیں.
حضرت عَوْفِ بْنِ مَالِك الْأَشْجَعِيِّ ایک بار کا واقعہ بیان کرتے ہیں کہ
، رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَسْجِد میں داخل ہوئے ، تازہ کھجوریں گھچوں کی صورت میں مُعَلَّق تھیں۔ ان میں سے ایک گچھہ ردی اور خشک کھجوروں کا تھا ۔ دست مبارک میں موجود عَصا اس گچھے کو ٹکراتے ہوئے ارشاد فرمایا
🌺 ” لَوْ شَاءَ رَبُّ هَذِهِ الصَّدَقَةِ تَصَدَّقَ بِأَطْيَبَ مِنْهَا ، إِنَّ صَاحِبَ هَذِهِ الصَّدَقَةِ يَأْكُلُ الْحَشَفَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
📗صحيح ابن خزيمة .
صحيح أبي داود
مسند الإمام احمد
🌷 یہ صدقہ کرنے والا چاہتا تو اس سے عمدہ بھی صدقہ کر سکتا تھا ، یہ اب بروز قیامت ردی اور خشک ہی کھائے گا۔
° فوائد حدیث
(1) صدقہ جب اپنے اللّٰہ تبارک وتعالیٰ کی خوشنودی کے حصول کے لئے دے رہے ہیں ، اپنے ہی بھلے کے لیئے دے رہے ہیں تو پھر کم قیمت اور اپنے کسی نہ کام کا ہی کیوں دیں ، وہ دیں جو کل واپس ملے تو اچھا لگے ۔
(2) بقدر استطاعت اعلی اور خوش دلی سے کیئے گئے صدقات کو تو اللّٰہ تبارک وتعالیٰ اچھا قبول عطاء فرماتا ہے ، ان کی نشو و نما کرتا ہے ، ان میں کئی گنا اضافہ کرتا ہے لیکن کم قیمت ، ردی اور بے کار صدقات کرنے والا جزآء میں ویسا ردی ہی وصول کرے گا
(3) جیسے ہمیں یہ برداشت نہیں کہ دنیاوی معزز و معتبر فرد کو کمتر تحفہ دیں یا ہمیں تحفہ دیتے ہوئے ہمارے وقار کو مد نظر نہ رکھا جائے تو یہ بھی گوارا نہیں ہونا چاہئیے کہ حقیقی معزز و مکرم اللہ رب العالمین کی جناب میں پیش کیئے جانے والے صدقات مقدور بھر اعلی اور طیب ہوں بلکہ ان کو اپنی بساط کے موافق عمدہ کرنا ہمارے ایمان کا تقاضا ہونا چاہئیے ۔ کتب حدیث میں اگرچہ وارد نہیں لیکن مفاہیم نصوص و عقل کے مطابق واقعہ پڑھنے میں آیا ہے کہ حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللّٰہ تبارک وتعالیٰ عنھا و ارضاھا عنا دراہم ( نقود) کو پہلے خوشبو لگاتیں پھر بطور صدقہ دیتیں اور فرماتیں صدقہ لینے والے کے ہاتھ میں جانے سے قبل اللہ کی جناب میں جانے ہیں ۔
(4) مشاہدہ ہے کہ اصحاب عز و جاہ بھی اپنے مقام و وقار سے فرو تحائف و ہدایا کو قبول نہیں کرتے تو یہ سوچ تو ہونی چاہیئے کہ ان سب کا خالق و مالک بھی تو اپنے مقام کا پاس رکھے جانے کو ضرور پسند رکھتا ہو گا ۔
🤲 اے میرے کریم رب مجھ فقیر خالد محمود کو اور میرے اپنوں کو زندگی کے ہر ہر لمحہ میں اپنا وقار مد نظر رکھنے کی سعادتوں سے بہرہ مند رکھنا ۔ آمین یارب العالمین