أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَاَنِيۡبُوۡۤا اِلٰى رَبِّكُمۡ وَاَسۡلِمُوۡا لَهٗ مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ يَّاۡتِيَكُمُ الۡعَذَابُ ثُمَّ لَا تُنۡصَرُوۡنَ ۞

ترجمہ:

اور تم اپنے رب کی طرف رجوع کرو اور اس کی اطاعت کرو اور اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آئے پھر تمہاری مدد نہ کی جائے، تم اسلام لے آئو

تفسیر:

اس کا جواب کہ جب اللہ تعالیٰ تمام گناہوں کو معاف کردے گا پھر توبہ کرنے کی کیا ضرورت ہے ؟

الزمر : ٥٤ میں فرمایا : اور تم اپنے رب کی طرف رجوع کرو اور اس کی اطاعت کرو اور اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آئے پھر تمہاری مدد نہ کی جائے، تم اسلام لے آئو “

یعنی تم اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرنے سے اس کی فرمانبرداری اور اطاعت کی طرح رجوع کرو اور اللہ کی رضا جوئی کے لیے اخلاص کے ساتھ اس کے احکام پر عمل کرو، توبہ اور انابت میں یہ فرق ہے کہ تائب اللہ کے عذاب کے خوف سے معصیت کو ترک کرکے اس کی اطاعت کرتا ہے اور منیب اللہ کی نعمتوں کو دیکھ کر حیاء کرتا ہے اور اس کی نافرمانی کرنے سے باز رہتا ہے اور ذوق وشوق سے اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور عبادت کرتا ہے۔

علامہ محمود بن عمر الزمخشری الخوارزمی المتوفی ٥٣٨ ھ لکھتے ہیں :

اللہ تعالیٰ نے الزمر : ٥٣ میں مغفرت کا ذکر فرمایا کہ وہ تمام گناہوں کو معاف کردے گا، اس کے بعد الزمر : ٥٤ میں فرمایا : ” اور تم اپنے رب کی طرف رجوع کرو “ یعنی توبہ کرو، تاکہ کوئی شخص یہ گمان نہ کرے کہ بغیر توبہ کے بھی مغفرت ہوجائے گی۔ (الکشاف ج ٤ ص ٣٩، داراحیاء التراث العربی، بیروت، ١٤١٧ ھ)

امام فخر الدین محمد بن عمررازی متوفی ٦٠٦ ھ زمخشری کا رد کرتے ہوئے لکھتے ہیں :

میں کہتا ہوں کہ زمخشری کا یہ کلام بہت ضعیف ہے، کیونکہ ہمارے نزدیک معصیت پر توبہ کرنا واجب ہے اور توبہ کے حکم سے یہ لازم نہیں آتا کہ اللہ تعالیٰ نے مغفرت فرمانے کا جو وعدہ فرمایا ہے اس پر طعن کیا جائے اور اگر یہ اعتراض کیا جائے کہ جب اللہ تعالیٰ نے مغفرت فرمادی تو پھر توبہ کرنے کی کیا ضرورت ہے، اس کا جواب یہ ہے کہ ہمارا مذہب یہ ہے کہ ہرچند کہ گناہوں کو معاف فرمانا اور مغفرت کرنا قطعی ہے مگر یہ عفو اور مغفرت دو طرح حاصل ہوتی ہے، ایک یہ کہ کچھ عرصہ دوزخ میں رکھنے کے بعد اللہ تعالیٰ ان کو معاف کرکے دوزخ سے نکال لے۔ دوسرا یہ کہ اللہ تعالیٰ ابتداء معاف فرمادے اور بالکل سزا نہ دے اور توبہ کا فائدہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ بالکل عذاب نہ دے۔

(تفسیر کبیر ج ٩ ص ٤٦٦۔ ٤٦٥، داراحیاء التراث العربی، بیروت ١٤١٥ ھ)

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 39 الزمر آیت نمبر 54