وَاللّٰهُ يَقۡضِىۡ بِالۡحَقِّؕ وَالَّذِيۡنَ يَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِهٖ لَا يَقۡضُوۡنَ بِشَىۡءٍؕ اِنَّ اللّٰهَ هُوَ السَّمِيۡعُ الۡبَصِيۡرُ۞- سورۃ نمبر 40 غافر آیت نمبر 20
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
وَاللّٰهُ يَقۡضِىۡ بِالۡحَقِّؕ وَالَّذِيۡنَ يَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِهٖ لَا يَقۡضُوۡنَ بِشَىۡءٍؕ اِنَّ اللّٰهَ هُوَ السَّمِيۡعُ الۡبَصِيۡرُ۞
ترجمہ:
اور اللہ ہی حق کے ساتھ فیصلہ فرماتا ہے اور اللہ کو چھوڑ کر یہ جن کی پرستش کرتے ہیں وہ کسی چیز کا فیصلہ نہیں کرسکتے، بیشک اللہ ہی بہت سننے والا اور خوب دیکھنے والا ہے ؏
تفسیر:
المومن : ٢٠ میں فرمایا : ’ د اور اللہ ہی حق کے ساتھ فیصلہ فرماتا ہے اور اللہ کو چھوڑ کر یہ جن کی پرستش کرتے ہیں وہ کسی چیز کا فیصلہ نہیں کرسکتے، بیشک اللہ ہی بہت سننے والا اور خوب دیکھنے والا ہے “ اس آیت سے بھی اس طرف راہنمائی فرمائی ہے کہ لوگوں کے دلوں میں سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ کا خوف ہنا چاہیے کیونکہ اللہ تعالیٰ ہر چھوٹے اور بڑے جرم کا حق کے ساتھ فیصلہ فرمائے گا اور جب مجرم اور گناہ گار کے دل میں یہ حقیقت جاگزین ہوگی تو اس کا خوف بہت زیادہ ہوگا۔ کفار کو اپنے باطل معبودوں اور بتوں پر بھروسا تھا کہ وہ ان کو اللہ تعالیٰ کے عذاب سے چھڑالیں گے تو اللہ تعالیٰ نے اس کا رد فرمادیا کہ یہ لوگ اللہ کو چھوڑ کر جن کی پرستش کرتے ہیں یہ ان کے کسی کام نہیں آسکیں گے۔ اس کے بعد فرمایا : بیشک اللہ ہی بہت سننے والا، خوب دیکھنے والا ہے۔ یعنی کفار جو اپنے بتوں کی تعریف اور ستائش کرتے ہیں اللہ تعالیٰ اس کو سن رہا ہے اور جو اپنے بتوں کے آگے سجدے کررہے ہیں اور ان کی عبادت کررہے ہیں اس کو بھی اللہ تعالیٰ خوب دیکھ رہا ہے اور قیامت کے دن ان کی بت پرستی کی ان کو سخت سزادے گا۔
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 40 غافر آیت نمبر 20