نکاح سے کیا حاصل؟
نکاح سے کیا حاصل؟
چوتھی اور آخری قسط
نکاح کے حوالے سے معاشرے میں بعض ایسے بدبخت بھی پائے جاتے ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ جب دودھ دستیاب ہے تو بھینس کو پال کر کیا کرنا ہے…
حالانکہ یہ صریحاََ اسلام اور عورت ذات کی توہین کرنے والے ہیں؛ کیونکہ وہ عورت کو ایک جانور کی مانند تصور کرتے ہیں جس سے صرف فائدہ اٹھانا ہے…
آئیے دیکھتے ہیں
نکاح سے فریقین کو کیا حقوق اور سہولیات میسر ہوتی ہیں..
مثلاً
صورتِ اول
حرام کاری کرنے والا ہر بار نئی عورت تک رسائی کے لیے مال اور توانائی صرف کرتا ہے؛ اور پھر انتہائی محدود وقت کے لئے اس عورت تک رسائی حاصل کر پاتا ہے…
حقیقی صورت
نکاح کی برکت سے فریقین کو کُتّے کی طرح باہر نہیں سونگھنا پڑتا بلکہ میاں بیوی فطری ضروریات کے لئے بھی ایک دوسرے کی طرف رجوع کرتے ہیں
سنن ابن ماجہ
قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَمْ نَرَ لِلْمُتَحَابَّيْنِ مِثْلَ النِّكَاحِ.
ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول ﷺ نے فرمایا: دو لوگوں (یعنی میاں بیوی) کے درمیان محبت کے لیے نکاح جیسی کوئی چیز نہیں دیکھی گئی…
نکاح کا پہلا انعام
1: عزت و وقار کی زندگی
نکاح کے بعد میاں بیوی مطمئن تو ہوتے ہی ہیں؛ اس کے ساتھ ساتھ دونوں خاندانوں کی دعائیں بھی شامل حال ہو جاتی ہیں بیٹی کے والدین اپنے داماد کے لئے صحت و خوشحالی؛ خوش اخلاقی کی دعا کرتے ہیں…
جبکہ حرام کاری میں عورت اور مرد غیر مطمئن اور ہر طرف سے نفرت کا اظہار حصے میں آتا ہے
2: نکاح کا دوسرا انعام حق مہر
نکاح سے قبل ہی حق مہر کا تعین کر لیا جاتا ہے جو کہ سو فیصد عورت کا حق ہوتا ہے اس کی مقدار چاہے کتنی ہی کیوں نہ ہو..
تیسرا انعام نان و نفقہ
3:نان و نفقہ
نان و نفقہ کی جب تعریف پڑھتے ہیں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اللہ تعالی نے عورت کو مخدوم بنایا ہے اور مرد کو خادم…
مرد بیوی کے کھانے پینے، رہائش اور لباس کی ضروریات کو پورا کرے گا..
اپنے پیدا ہونے والے بچوں کے تمام تر اخراجات کا ذمہ دار ہوگا…
خدانخواستہ اگر طلاق ہو گئی بچے چھوٹے ہیں بیوی کے پاس ہیں پھر بھی اخراجات کا ذمہ دار ہوگا..
لیکن اگر بیوی کما رہی ہے تو مرد اس میں سے کچھ بھی نہیں لے سکتا..
چوتھا حق جو عورت حاصل ہوا
4:رہائش کا انتظام
نکاح کے بعد رہائش کا انتظام شوہر کے ذمہ ہے، پھر عورت اگر چاہے تو اس گھر کی ملکہ کہلوائے…
چاہے تو بالکل اکیلے رہنے کو اختیار کرے جیسے کوئی گھر سے نکالا ہوا…
پانچواں حق جو عورت کو حاصل ہوا
5:حقِ وراثت
ایک شادی شدہ عورت اگر بیوہ ہو جائے تو وراثت کے حقوق کی شرعی تقسیم کے اعتبار سے عورت ملکیت کا حق رکھتی ہے..
ان تمام حقوق کے مقابلے میں عورت سے مطالبہ
دو احادیث کا خلاصہ
1:عورت نے اپنی پاکی کے دنوں میں پابندی کے ساتھ پانچوں وقت کی نماز پڑھے..
2: رمضان کے ادا اور قضاء روزے رکھے..
3: اپنی شرم گاہ کی حفاظت کرے یعنی فواحش اور بری باتوں سے اپنے نفس کو محفوظ رکھے..
4: اور اپنے خاوند کی ان چیزوں میں فرمانبرداری کرے جن میں فرمانبرداری کرنا ضروری ہے…
5: بیوی کا حق ہے کہ جس شخص کا (گھر میں آنا اور) تمہارے بستروں پر بیٹھنا تمہیں ناپسند ہو وہ اس کو آ کر وہاں بیٹھنے کا موقع نہ دے…
تو اس عورت کے لئے یہ بشارت کہ وہ جس دروازہ سے چاہے جنت میں داخل ہوجائے…
اب دونوں میں موازنہ کرلیجئے بیوی کے حقوق کیا ہیں اور خاوند کے حقوق کیا ہیں…..
تحریر :- محمد یعقوب نقشبندی