شبِ عاشورہ
{مجالسِ خیر کا بیان}
شبِ عاشورہ}
سرکارِ اعظم ﷺکاارشاد ہے کہ رمضان کے بعد افضل روزہ اللہ تعالیٰ کے مہینے محرم کا روزہ (عاشورہ کا روزہ)اور فرض نمازوں کے بعدافضل نماز رات کی نماز (تہجد) ہے ۔
(مسلم ، مشکوٰۃ جلد1صفحہ441)
مسئلہ : عاشورہ کے روزہ کے ساتھ نومحرم کا یا گیارہ محرم کا روزہ ملالینا چاہیے البتہ اگر صرف یوم ِ عاشورہ کا بھی روزہ رکھا تو اس میں بھی حرج نہیں۔
حدیث شریف: حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سرکارِ اعظم ﷺکاارشاد ہے جو شخص عاشورہ کی رات کو عبادت کے ذریعہ زندہ رکھے۔(یعنی شب بیداری کرے ) توجب تک چاہے گا اللہ تعالیٰ اسے بھلائی پر زندہ رکھے گا۔ (غنیۃ الطالبین)
مسئلہ : عشرہ محرم میں مجلس منعقد کرنا اور واقعات کربلا بیان کرنا جائز ہے جب کہ واقعات صحیحہ بیان کئے جائیں مگر اس مجلس میں صحابہ کرام کا بھی ذکر خیر کیا جائے تاکہ اہلسنّت اورشیعوں کی مجالس میں فرق وامتیاز رہے ۔
{تعزیہ بنانا}
تعزیہ میں امام حسین رضی اللہ عنہ کی مصنوعی قبر بنائی جاتی ہے اس پر غلاف چڑھایاجاتاہے لہٰذا تعزیہ بناناحرام ہے ۔تعزیئے پر مَنّت ماننا، اس پر ناریل توڑنا، اس کو گھمانا،ڈھول بجانا سب گناہ ہے اس سے بچا جائے۔
مرثیہ ، ماتم اورکالے کپڑے پہننا}
مرثیوں میں غلط واقعات نظم کئے جاتے ہیں اہلبیت اطہار کی بے حرمتی اوربے صبری جزع وفزع کا کیا جاتاہے بعض میں تبراء بھی ہوتاہے اس طرح کے مرثیے پڑھنا ناجائز اورگناہ ہیں ماتم کرنا اپنے ہاتھ سے منہ پریا سینے پر طمانچے مارنا، پیٹنا، کپڑے پھاڑنا ، چیخنااورچِلّانا یہ سب ناجائز ہے ایسا کرنے والے کو میرے آقا ﷺنے اسلام سے خارج فرمایا۔ ارشاد فرمایا کہ ایسا کرنے والے ہم میںسے نہیں ہیں ۔
ایّامِ محرم میںیعنی پہلی سے بارہویں تک تین قسم کے رنگ نہیں پہنے جائیں کالا، ہرا اور لال۔(بہار شریعت جلد2)