هُدًى وَّذِكۡرٰى لِاُولِى الۡاَلۡبَابِ ۞- سورۃ نمبر 40 غافر آیت نمبر 54
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
هُدًى وَّذِكۡرٰى لِاُولِى الۡاَلۡبَابِ ۞
ترجمہ:
(وہ) عقل والوں کے لیے ہدایت اور نصیحت ہے
تفسیر:
المومن : ٥٤ میں ایمان والوں کی نصرت کا ذکر فرمایا کہ ہم نے بنی اسرائیل کو اس کتاب کا وارث بنایا۔
اس سے تورات کی وراثت بھی مراد ہوسکتی ہے کہ جب اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) پر تورات نازل فرمائی تو بنی اسرائیل نے تورات میں مذکوراحکام شرعیہ اور دیگر سورتوں اور آیتوں کا علم حضرت موسیٰ (علیہ السلام) سے حاصل کیا، پھر نسل در نسل یہ علم ان میں منتقل ہوتا رہا اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اس سے صرف تورات کی وراثت مراد نہ ہو بلکہ وہ تمام کتابیں مراد ہوں جو انبیاء بنی اسرائیل پر نازل ہوئی ہیں یعنی تورات، زبور اور انجیل۔
نیز اس آیت میں فرمایا : ” یہ کتاب عقل والوں کے لیے ہدایت اور نصیحت ہے “ ہدایت اور نصیحت میں یہ فرق ہے کہ ہدایت کا معنی ہے کہ ایک ایسی چیز بتائی جائے جو کسی دوسری چیز پر دلیل ہے اور اس کے لیے یہ شرط نہیں ہے کہ اس سے وہ چیز یاد آجائے جو پہلے بھول چکی ہو اور ذکری اور نصیحت سے مراد عام ہے یعنی انبیاء (علیہم السلام) کی سابقہ کتابوں کی وہ آیات جو عقائد صحیحہ اور احکام شرعیہ پر دلیل ہیں اور وہ آیات جن میں انہیں عقائد اور احکام کو یاد دلایا ہے اور ان کو اپنانے اور ان پر عمل کرنے کی نصیحت فرمائی ہے اور انبیاء (علیہم السلام) کی کتابوں میں یہ دونوں چیزیں ہیں، عقائد اور احکام پر دلائل بھی ہیں اور ان پر عمل کرنے کی نصیحتیں بھی ہیں۔
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 40 غافر آیت نمبر 54