أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَلَقَدۡ اٰتَيۡنَا مُوۡسَى الۡهُدٰى وَاَوۡرَثۡنَا بَنِىۡۤ اِسۡرَآءِيۡلَ الۡكِتٰبَۙ ۞

ترجمہ:

اور بیشک ہم نے موسیٰ کو (کتاب) ہدایت دی اور ہم نے بنی اسرائیل کو اس کتاب کا وارث بنایا

تفسیر:

حضرت موسیٰ (علیہ السلام) اور بنی اسرائیل کی دنیا کی نصرت

المومن : ٥٣ میں فرمایا :” اور بیشک ہم نے موسیٰ کو (کتاب) ہدایت دی اور ہم نے بنی اسرائیل کو اس کتاب کو وارث بنایا وہ عقل والوں کے لیے ہدایت اور نصیحت ہے “ اس سے پہلی آیت میں فرمایا تھا : ” اللہ تعالیٰ نے اپنے رسولوں اور ایمان والوں کی دنیا اور آخرت میں نصرت فرماتا ہے “ المومن دو آیتوں میں رسولوں اور ایمان والوں کی دنیا میں نصرت فرمانے کی ایک نوع بیان فرمارہا ہے کہ ہم نے موسیٰ کو ہدایت دی۔ اس ہدایت سے یہ بھی مراد ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ کو دنیا میں بہت زیادہ علوم نافعہ عطا فرمایا اور اس سے یہ بھی مراد ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو نبوت عطا فرمائی اور اس سے یہ بھی مراد ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو نبوت پر بہت دلائل اور معجزات عطا فرمائے اور اس سے یہ بھی مراد ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو کتاب ہدایت عطا فرمائی، جو تورات ہے۔

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 40 غافر آیت نمبر 53