اگر کوئی مذہبی لبادے میں بدکاری کرے اس کے لئے عام لوگوں سے دوگنا سزا ہونی چاہیے…

ایک سزا جرم کی اور دوسری سزا اسلام اور مدارس کوبدنام کرنے کی….

اور جو یہ کہے کہ اس پر پردہ ڈالو وہ پرلے درجے کا جاھل ہے؛ اور میرے نزدیک شریک جرم بھی…

پردہ ڈالنا اس وقت تک ہے جب تک بات ایک دو لوگوں کے درمیان ہو..

جب کسی کا گناہ ظاہر ہوجائے تو اس کے لئے سزا ہے پردہ ڈالنا نہیں…

سزا دینا اداروں کا کام ہے حکومت وقت کو ضرور بضرور ایسے بدکار مجرموں کو کٹہرے میں لانا چاہیے..

اور مجھے ان لوگوں سے بھی نفرت ہو رہی ہے جو لبرلز کے ہم جنس پرستی کے گناہ کو دلیل بنا رہے ہیں…

یاد رکھیں

اسلام بدکاری کو حرام اور گناہ کبیرہ کہتا ہے اور علماء کرام اس حرام عمل سے بچنے کی تبلیغ کرتے ہیں…

جبکہ بعض یورپین اور بعض لبرلز اس کو میرا جسم میری مرضی کے تحت اپنا حق سمجھتے ہیں…

تو کیا مذہب کا پیروکار اور مادرپدر آزاد دونوں برابر ہو سکتے ہیں…؟

اگر آپ کا جواب ہے : کہ نہیں

تو خدا کے لئے ایسی دلیلیں سوشل میڈیا پر لکھ کر اپنا منہ کالا مت کریں