گر کوئی آپکو سلام کرے، تو اسے فقہ کے جزئیات بتانے سے گریز کریں
گر کوئی آپکو سلام کرے، تو اسے فقہ کے جزئیات بتانے سے گریز کریں، کہ
فلاں جگہ جواب دینا ضروری نہیں یا فلاں جگہ جواب دینا ضروری ہے۔!! جیسے بھی ممکن ہو
سلام کا جواب دیدیا کریں
جتنی دیر میں آپ اسے مسئلہ سمجھائیں گے، اس سے
نصف سے بھی کم وقت میں آپ اسے سلام کا جواب
مرحمت فرمادیں گے،
عوام، بد گمانیوں و وسوسوں کا شکار جلد ہوجاتے ہیں
انہیں مخمصہ یا الجھن میں نہ ڈالیں،
بہت سے حصولِ برکت کے واسطے سلام کرتے ہیں ، ان کا
مقصد آپ کو تنگ کرنا نہیں ہوتا،
میرے آقا و مولیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑی اور عظیم
ہستی اس کائنات میں نہیں
آپ احادیث کا مطالعہ فرمائیں ، سلام میں پہل فرمانا
اور جواب میں سرعت و جلدی کرنا آپکی عادتِ مبارکہ
رہی، ایک موقع پر تیمم کرکے جواب دینا بھی وارد ہے
ایک حدیث میں ہے، مسلمان کا مسلمان پر پانچ حق ہیں
جس میں سلام کرنا بھی شامل۔۔
ایک بھائی کو ہم نے سلام کیا
جواب میں فرمایا ” میرا جواب دینا ضروری نہ تھا “
ہم نے عرض کی ! ” میرا جواب دینا ضروری نہ تھا” کے
بدلے میں ” وعلیکم السلام ” ہی فرمادیتے کہ یہ اسکے
نصف جملے بنتے ہیں۔
گر میں نے بے توجہی یا غفلت میں کسی کے سلام کا
جواب نہیں دیا میں اس سے معزرت خواہ ہوں !
ابنِ حجر
17/6/2021ء