تجھ کو پرائی کیا پڑی اپنی نبیڑ تو
تجھ کو پرائی کیا پڑی اپنی نبیڑ تو
🌹وَ قَالَ رَجُلٌ مُّؤْمِنٌ مِّنْ اٰلِ فِرْعَوْنَ یَكْتُمُ اِیْمَانَهٗۤ اَتَقْتُلُوْنَ رَجُلًا اَنْ یَّقُوْلَ رَبِّیَ اللّٰهُ وَ قَدْ جَآءَكُمْ بِالْبَیِّنٰتِ مِنْ رَّبِّكُمْؕ-وَ اِنْ یَّكُ كَاذِبًا فَعَلَیْهِ كَذِبُهٗۚ-وَ اِنْ یَّكُ صَادِقًا یُّصِبْكُمْ بَعْضُ الَّذِیْ یَعِدُكُمْؕ-اِنَّ اللّٰهَ لَا یَهْدِیْ مَنْ هُوَ مُسْرِفٌ كَذَّابٌ۔
( سورة غافر ۲۸)
🌷ترجمہ: اور فرعون کی قوم میں سے ایک مسلمان مرد , جو اپنے ایمان کو چھپائے ہوئے تھا، بولا
: کیا تم ایک مرد کو اس بنا پر قتل کرنا چاہ رہے ہو کہ وہ کہتے ہیں کہ میرا رب اللہ ہے حالانکہ بلا شبہ وہ تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے روشن نشانیاں لے کر آئے ہیں اور اگر بالفرض وہ غلط کہتے ہیں تو ان کی غلط گوئی کا وبال ان ہی پر ہے اور اگر وہ سچے ہیں تو جس عذاب کی وہ تمہیں وعید سنارہے ہیں اس کا کچھ حصہ تمہیں پہنچ کر ہی رہے گا۔ بیشک اللہ اسے ہدایت نہیں دیتا جو حد سے بڑھنے والا ہو ، بڑا جھوٹا ہو ۔
🔎کسی شی کی مقررہ حدود سے نکلنا اسراف ہے ، حدود توحید سے خروج کی وجہ سے شرک بھی اسراف میں داخل ہے ، یہی حال جھوٹ کا ہے ۔ یہ دونوں بد اخلاقیاں فرعون اور اس کی قوم میں انتہاء کو پہنچ کر ان کے اندر سے قبول ہدایت کی صلاحیتوں کو ختم کر چکی تھیں ۔
ہمارے لیئے سبق یہ ہے کہ اپنے آپ کو اور اپنے زیر دستوں کو ان دونوں برائیوں سے محفوظ رکھیں ۔ ابتداء سے ہی دھیان رکھیں ورنہ بڑھتے بڑھتے فطرت بن جائیں گی اور راہ ہدایت کے سامنے بلند دیوار ۔
° ان دنوں پائی جانے والی ایک اور عادت بد ” دوسروں کے بارے میں بد گمانی اور اس کا پرچار ” کا علاج بھی اس آیت میں موجود ہے اور وہ یہ ہے کہ اپنی سوچ اور اپنے رویہ کی نگہداشت رکھیں ۔
تحرير و تقرير ، قول و عمل اور کسی بھی کار خیر میں مصروف لوگوں اور ان کی نیتوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیں ۔ وہ ریاکاری اور شوبازی کر رہے ہیں یا شہرت و منزلت کے دلدادہ ہیں ، اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانا مقصود ہے یا کچھ داد و دہش کی تمنا
آپ کو کیا ، وہ جانیں اور ان کا رب۔ آپ کا منفی تبصرہ چہ معنی دارد ؟ آپ نے کوئی ان کا دل چیر کر دیکھ لیا ہے اور سب کچھ آپ پر منکشف ہو چکا ہے ؟۔
آپ فقط یہ کریں کہ ان کی کون سی باتیں سچ ہیں اور نفع رساں سو ان کو اختیار کر کے اپنا بھلا کر لیں ۔
اور اگر وہ جھوٹ موٹ میں لگے ہوئے ہیں تو اس کا وبال ان کے اپنے نامہء اعمال میں ہی ہوگا ۔
✅ بد گمانیوں اور بد گویوں سے اپنے سرمایہ کو بچا لینا دانشمندی ہے ۔
✒️فقیر خالد محمود
9 ذی القعدہ 1442
20 جون 2021
اتوار