فادر ڈے ؛ اسلام کی تعلیم اور یورپ
فادر ڈے ؛اسلام کی تعلیم اور یورپ
کلی طور پر یورپ کی طرز پر فادر ڈے منانے کے لیے شاید ابھی سو سال کا سفر کرنا پڑے..
کیوں ؟
اس کے لیے والدین کو اولاد سے دور کرنا پڑے گا، حکمرانوں کو اولڈ ہاؤس بنانا پڑیں گے، بوڑھے لوگوں کی کفالت کرنا پڑے گی، بوڑھوں کی پینشن اور میڈیکل کا پورا نظام بنانا پڑے گا..
یا پھر دوسری صورت کہ اللہ تعالی ہمارے حکمرانوں کو توفیق عطا کر دے، ہماری تعلیمات اسلام کے مطابق ہو جائیں، اور قرآن کریم نے جو بوڑھے والدین کے بارے میں تعلیم دی ہے اس پر عمل کرنے والے بن جائیں، جیسے
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔
وَ بِالۡوَالِدَیۡنِ اِحۡسَانًا ؕ اِمَّا یَبۡلُغَنَّ عِنۡدَکَ الۡکِبَرَ اَحَدُہُمَاۤ اَوۡ کِلٰہُمَا فَلَا تَقُلۡ لَّہُمَاۤ اُفٍّ وَّ لَا تَنۡہَرۡہُمَا وَ قُلۡ لَّہُمَا قَوۡلًا کَرِیۡمًا ﴿۲۳﴾(ترجمہ)
ماں باپ کے ساتھ احسان کرنا، اگر تیری موجودگی میں ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے میں پہنچ جائیں تو ان کے آگے اُف بھی نہ کہنا ،نہ انہیں ڈانٹ ڈپٹ کرنا بلکہ ان کے ساتھ ادب و احترام سے بات کرنا….
اور اللہ تعالیٰ نے والدین پر خرچ کرنے کے بارے فرمایا۔
یَسۡئَلُوۡنَکَ مَا ذَا یُنۡفِقُوۡنَ ۬ ؕ قُلۡ مَاۤ اَنۡفَقۡتُمۡ مِّنۡ خَیۡرٍ فَلِلۡوَالِدَیۡنِ وَ الۡاَقۡرَبِیۡنَ …….. ﴿۲۱۵﴾ ترجمہ
آپ سے پوچھتے ہیں کہ (ﷲ کی راہ میں) کیا خرچ کریں، فرما دیں: جس قدر بھی مال خرچ کرو (درست ہے)، مگر اس کے حق دار تمہارے ماں باپ ہیں اور قریبی رشتہ دار ہیں اور یتیم ہیں اور محتاج ہیں اور مسافر ہیں، اور جو نیکی بھی تم کرتے ہو بیشک ﷲ اسے خوب جاننے والا ہے،. (البقرہ:215)
اگر اللہ کے قرآن پر ہمارا عمل ہو جائے
تو پھر ممکن ہے والدین کے حوالے سے کبھی بھی ہم یورپ کی سطح تک نہ گریں…….
کیا فادر ڈے منانا چاہیے یا نہیں؟
کچھ لوگوں کو ضرور منانا چاہیے
اور کچھ لوگوں کو ہرگز نہیں منانا چاہیے
میرا بڑا بیٹا کہنے لگا ابو جی آج فادر ڈے ہیں آپ کو گفٹ دینا چاہتے ہیں، میں نے کہا
یار ابھی تم نے کل ہی تو مجھے ایک بہترین شوز خرید کردیے تھے..
اتوار کو ہم نے پوری فیملی کے ساتھ پیزا شاپ پر پیزا انجوائے کیا تھا…
میں گھڑی اگرچہ نہیں پہنتا لیکن پھر بھی چھوٹا بیٹا ابھی چند دن پہلے ہی تو گھڑی لے کر آیا تھا…
بیٹا کہنے لگا پھر بھی آج فادر ڈے ہے
میں نے کہا فادر ڈے ان لوگوں کے لئے جن کے ماں باپ لاوارثوں کی طرح زندگی کسی اولڈ ہوم میں گزار رہے ہیں. یا یورپ جیسے کسی ترقی یافتہ ملک میں حکومتی سرپرستی میں بوڑھے اپنی زندگی کے دن پورے کر رہے ہیں…
تو ان کے بچے سال بعد ان کو کوئی گفٹ دیں ایسے لوگوں کے لیے واقعی فادر ڈے ہے…
اگر ہماری اولاد نے ہمارے لئے ہر دن ہی فادر و مدر ڈے بنایا ہے تو پھر ہم سال بعد آنے والے فادر ڈے کا انتظار کیوں کریں…
فادر مدر ڈے کو پرموٹ وہ لوگ کریں جنہوں نے اپنے بڑوں کو اولڈ ہاؤس میں چھوڑ دیا ہے…
آپ کو بتاؤں فیملی کی قیمت کیا ہوتی ہے؟
کسی دن مارکیٹ چلے جانا اور انگور کے گچھوں کی قیمت پوچھنا اور جو ٹہنیوں سے ٹوٹ کر دانا دانا ہو کر بکھر جاتے ہیں ان کی قیمت پوچھنا، آپ یہ دیکھ کر حیران رہ جائیں گے کہ بکھرے ہوئے انگور کی قیمت گچھوں سے جُڑے ہوئے انگور سے نسبتاً آدھی قیمت پر دستیاب ہوں گے….
یہی مثال فیملی کے ساتھ جڑے ہوئے اور فیملی سے بکھرے ہوئے لوگوں کی ہے….
تحریر :۔. محمد یعقوب نقشبندی