ایک نو مسلم کا انتخاب مسلک

ڈاکٹر محمد ہارون سابق پروفیسر آکسفورڈ یونیورسٹی (یو کے) عیسائی نو مسلم ہیں۔

چند سال ہوۓ کہ انہوں نے اسلام قبول کیا۔ وہ نہایت ہی مخلص اور دردمند مسلمان ہیں اسلام لانے سے پہلے انہوں نے ان فرقوں کا جائزہ لیا جو اسلام کا دعویٰ کرتے ہیںکیونکہ نو مسلم کے لیے سب سے کٹھن مرحلہ یہی ہے کہ وہ اسلام قبول کرنے کے بعد کس فرقہ سے وابستہ ہو بہر حال ڈاکٹر محمد ہارون کو اہلسنت وجماعت ( مسلک بریلوی) میں اسلام نظر آیا بقول ان کے:

” عالمی سطح پر تمام دشمنان اسلام اہلسنت و جماعت کے علاوہ سارے فرقوں کی نہ صرف تائید و حمایت کر تے ہیں بلکہ مدد بھی کر رہے ہیں۔”

اس لیے ڈاکٹر صاحب اس نتیجے پر پہنچے:

Sunni Islam is a true Islam

“سنی اسلام ہی سچا اسلام ہے۔”

ہمارے نوجوانوں کو اس زندہ تاریخی حقیقت پر غور کرنا چاہیے۔

ڈاکٹر محمد ہارون نے اس حقیقت کے ادراک کے بعد امام احمد رضا محدث بریلوی کی تعلیمات کو عام کرنے کا بیڑا اٹھایا۔

ایک طرف ڈاکٹر محمد ہارون جیسا فاضل اور غیر جانبدار نو مسلم امام احمد رضا پر کام کر رہا ہے۔

دوسری طرف خود کو مسلمان کہلانے والی علم دشمن لابی امام احمد رضا پر تحقیق کی مسلسل مزاحمت کر رہی ہے۔ جو حیرت ناک بھی ہے ،افسوس ناک بھی اور شرم ناک بھی۔

آئینۂ رضویات از پروفیسر مسعود احمد مجددی رحمتہ اللہ علیہ ج 4 ص 39,40