حافظ الذھبیؒ کی امام ابو حنیفہ نعمان بن ثابت ؓ کے طریق سے سند حدیث
امام ناقد الرجال حافظ الذھبیؒ کی امام ابو حنیفہ نعمان بن ثابت ؓ کے طریق سے سند حدیث
ازقلم: اسد الطحاوی الحنفی البریلوی
امام ذھبی اپنی کتاب معجم الشیوخ الکبیر میں اپنے حنفی شیخ امام عبد العزیز بن محمد الحنفی کا تذکرہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
عبد العزيز بن محمد بن أحمد بن هبة الله بن أبي جرادة قاضي حماة العلامة عز الدين أبو عمر العقيلي الحلبي الحنفي
صدر معظم كثير الاشتغال بالعلم، روى عن يوسف بن خليل، وهدية بنت خميس، سمعت منه بدمشق وحماة، مات في ربيع الآخر سنة إحدى عشرة وسبع مائة عن سبع وسبعين سنة.
عبد العزیز بن احمد یہ قاضی ہیں
یہ صدر معظم اور علم سے کافی اشتغال رکھنے والے ہیں
یہ یوسف بن خلیل وغیرہم سے بیان کرتے ہیں
پھر امام ذھبیؒ اپنی سند بیان کرتے ہیں امام ابی حنیفہؓ تک جو کہ حضرت ان عباسؓ سے موقوف روایت ہے :
أخبرنا عبد العزيز بن محمد الفقيه، أنا ابن خليل، أنا عبد الخالق بن الصابوني، وعبد الرحمن بن نصر الله، قالا: أنا قراتكين بن أسعد، أنا الحسن بن علي، أنا محمد بن عبد الله القاضي الأبهري، نا أبو عروبة، بحران، نا جدي لأمي عمرو بن أبي عمرو، نا أبو يوسف القاضي، نا أبو حنيفة، عن عطاء بن أبي رباح، عن ابن عباس، أنه قال: «لا وضوء في القبلة»
سید المحدثین امام ابی یوسفؒ وہ بیان کرتے ہیں اپنے شیخ سید الفقھاء امام ابی حنیفہؓ سے اور وہ بیان کرتے ہیں کبیر تابعی حضرت عطاء بن ابی رباحؓ سے اور وہ بیان کرتے ہیں مفسر القرآن حضرت عبداللہ ابن عباسؓ سے مسِ زکر سے وضوء (لازم) نہیں ہے ۔
::::::::::::::::::::::::::::::::::::
سند کے رجال کا تعارف!!!
1۔ پہلا راوی امام ذھبی کا استاذ ہے جسکا ترجمہ اوپر امام ذھبی نے بیان کیا ہے
مزید امام ابن حجر عسقلانی سے بھی انکی تعارف پیش کردیتے ہیں :
امام ابن حجر عسقلانی انکے بارے لکھتےہیں :
عبد العزيز بن محمد بن أحمد بن هبة الله بن أحمد بن يحيى بن أبي جرادة العقيلي عز الدين أبو البركات ابن العديم ولد سنة 633 وسمع من يوسف ابن خليل
وأثنى عليه ابن الزملكاني بالمشاركة في كثير من العلوم وحدث
امام ابن الزملکانی نے انکی تعریف کی ہے انکے کثیر علوم کی وجہ سے
[الدرر الكامنة في أعيان المائة الثامنة ، برقم : 2445]
2۔ يوسف بن خليل بن قراجا بن عبد الله الحافظ شمس الدين، أبو الحجاج الدمشقي الأدمي،
[المتوفى: 648 هـ]
امام ذھبی انکے بارے نقل کرتے ہیں :
متقن، ثقة، حافظ.
[تاریخ الاسلام برقم : 553]
3۔ الصابوني عبد الخالق بن عبد الوهاب بن محمد
امام ذھبی سیر اعلام میں انکے بارے فرماتے ہیں :
الإمام، المقرئ، المسند،
قال ابن النجار؛ كان شيخا صدوقا، لا بأس به، عسرا في الرواية.
امام ابن النجار کہتے ہیں کہ یہ شیخ ہیں صدوق ہیں ان میں کوئی حرج نہیں ہے ۔
[سیر اعلام النبلاء برقم: 147]
4۔ أبو الأعز قراتكين بن الأسعد بن المذكور
امام ابن نقطہ الحنبلی انکے بارے میں فرماتے ہیں
أبو الأعز قراتكين بن الأسعد بن المذكور التركي حدث عن أبي محمد الحسن بن علي الجوهري وكان سماعه صحيحا
یہ ابو محمد حسن بن علی جوہری سے روایت کرتے ہیں انکا سماع صحیح ہے
[إكمال الإكمال (تكملة لكتاب الإكمال لابن ماكولا) برقم : 83]
5۔ الحسن بن علي بن محمد بن الحسن، أبو محمد الجوهري الشيرازي، ثم البغدادي المقنعي
انکے بارے امام ذھبی فرماتے ہیں :
قال الخطيب: وكان ثقة أمينا، كتبنا عنه.
[تاریخ الاسلام برقم : 101]
6۔ محمد بن عبد الله بن محمد بن صالح، أبو بكر التميمي الأبهري القاضي المالكي،
امام ذھبی انکے بارے نقل کرتے ہیں :
قال الدارقطني: إمام المالكية، ثقة، مأمون زاهد ورع.
[تاریخ الاسلام برقم : 220]
7۔ أبو عروبة الحسين بن محمد بن مودود السلمي
امام ذھبی انکے بارے فرماتے ہیں :
الإمام، الحافظ، المعمر، الصادق، أبو عروبة
[سیر اعلام النبلاء برقم : 285]
8۔ عمرو بن عثمان بن سعيد بن كثير بن دينار الحمصي
امام ذھبی انکے بارے فرماتے ہیں :
الحافظ، الثبت، أبو حفص الحمصي، مولى قريش.
[سیر اعلام النبلاء برقم : 115]
نوٹ ::
:
(سند میں انکا نام عمرو بن ابی عمرو آیا ہے اور ابی عمرو انکے والد کی کنیت ہے جنکا نام عثمان بن سعید ہے
جیسا کہ امام ابن حجر عسقلانی تقریب میں انکے والد کے نام کے ساتھ انکی کنیت بیان کی ہے
عثمان بن سعيد بن كثير بن دينار القرشى مولاهم ، أبو عمرو الحمصى)
9۔ اگلا راوی امام المحدثین ابو یوسفؒ ہیں
اور ان سے اگلے راوی
10۔ شیخ سید الفقھاء امام ابی حنیفہؓ
ان سے اگلے راوی
11۔ کبیر تابعی امام حضرت عطاء بن ابی رباحؓ ہیں
اور وہ بیان کرتے ہیں
12۔ مفسر القرآن حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے
اور اس روایت کو امام ابو یوسف نے الاثار میں بھی روایت کیا ہے
جیسا کہ وہ اس اثر کی دو اسناد بیان کرتے ہیں :
عن أبي حنيفة، عن عطاء بن أبي رباح، عن ابن عمر رضي الله عنهما أنه قال: «ليس في القبلة وضوء» .
عن أبي حنيفة، عن عطاء بن أبي رباح، عن ابن عباس رضي الله عنهما مثله
[الاثار ابی حنیفہ بروایت امام ابی یوسف برقم : 17,18]
اس سے معلوم ہوا کہ امام ذھبی ؓ سے لیکر امام ابو حنیفہؓ تک سند جید ہے اور وہ حضرت عطاءؓ سے حضرت عبداللہ بن عباسؓ کا قول بیان کرتےہیں جو کہ سند جید ہے
اور یہ بھی ثابت ہوا کہ امام ذھبیؓ نے امام اعظم ابو حنیفہؓ نعمان بن ثابت سے طریق سند حدیث کا شرف بھی حاصل کیا ہے ۔
تحقیق: دعاگو اسد الطحاوی الحنفی البریلوی