أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلَاۤ اِنَّهُمۡ فِىۡ مِرۡيَةٍ مِّنۡ لِّقَآءِ رَبِّهِمۡ‌ؕ اَلَاۤ اِنَّهٗ بِكُلِّ شَىۡءٍ مُّحِيۡطٌ۞

ترجمہ:

سنو بیشک ان کو اپنے رب سے ملاقات کے متعلق شک ہے، سنو وہ ہر چیز پر محیط ہے

حٰم ٓ السجدۃ : ٥٤ میں فرمایا : سنو بیشک ان کو اپنے رب سے ملاقات میں شک ہے، سنو وہ ہر چیز پر محیط ہے “

اس آیت میں شک کے لیے ” مریۃ “ کا لفظ ہے۔ مریۃ اس قوی شک کو کہتے ہیں جس سے تردد پیدا ہوجائے۔ کفار مکہ کو مر کر دوبارہ اٹھنے کے متعلق بہت شکوک اور شبہات تھے، قرآن مجید کی متعدد آیات میں ان شکوک اور شبہات کو اللہ تعالیٰ نے زائل فرما دیا ہے۔

نیز فرمایا : سنو وہ ہر چیز پر محیط ہے، یعنی وہ معلومات غیر متناہیہ کا عالم ہے، پس وہ کفار کے ظاہر اور باطن کو جاننے والا ہے اور ہر شخص کو اس کے عمل کے مطابق جزاء دے گا، اگر اس نے نیک عمل کیے ہوں گے تو اس کو نیک جزاء ملے گی اور اگر اس کے اعمال برے ہوں گے تو وہ سزا کا مستحق ہوگا۔

حٰم ٓ السجدہ کا خاتمہ

آج بروز جمعہ ٢٥ رمضان ١٤٢٤ ھ ؍٢١ نومبر ٢٠٠٣ ء بہ وقت سحر سورة حٰم ٓ السجدہ کی تفسیر ختم ہوگئی، فالحمد للہ رب العٰلمین۔

الٰہ العٰلمین ! اس تفسیر کو اپنی بارگاہ میں مقبول فرمانا اور قیامت تک اس کو اثر آفرین رکھنا اور موافقین کے لیے اس کو موجب طمانیت و استقامت بنانا اور مخالفین کے لیے اس کو موجب رشد و ہدایت بنانا اور محض اپنے فضل سے میری مغرت فرمادینا۔ اس سال ٨ جمادی الثانیہ ١٤٢٤ ھ ؍١٧ اگست ٢٠٠٣ ء شب جمعہ کو میری والدہ رحمہا اللہ رحلت فرماگئیں (اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور ان کی قبر کو جنت کے باغوں میں سے ایک باغ بنادے) ۔ قارئین سے التماس ہے کہ ایک بارہ سورة فاتحہ اور تین بار سورة اخلاص پڑھ کر اس کا ثواب میری والدہ کو پہنچادیں اور ان کی مغفرت کی دعا کریں۔ آخر میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ اے بار الٰہ ! جس طرح آپ نے یہاں تک قرآن مجید کی تفسیر مکمل کرادی ہے، باقی تفسیر بھی مکمل کرادیں۔ واخردعوانا ان الحمد للہ رب العالمین والصلوۃ والسلام علی سیدالمرسلین سیدنا محمد وعلی آلہ و اصحابہ اجمعین

غلام رسول سعیدی غفرلہٗ

کراچی۔ ٣٨

القرآن – سورۃ نمبر 41 فصلت آیت نمبر 54