لَّا يَاۡتِيۡهِ الۡبَاطِلُ مِنۡۢ بَيۡنِ يَدَيۡهِ وَلَا مِنۡ خَلۡفِهٖؕ تَنۡزِيۡلٌ مِّنۡ حَكِيۡمٍ حَمِيۡدٍ۞- سورۃ نمبر 41 فصلت آیت نمبر 42
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
لَّا يَاۡتِيۡهِ الۡبَاطِلُ مِنۡۢ بَيۡنِ يَدَيۡهِ وَلَا مِنۡ خَلۡفِهٖؕ تَنۡزِيۡلٌ مِّنۡ حَكِيۡمٍ حَمِيۡدٍ ۞
ترجمہ:
اس میں باطل کہیں سے نہیں آسکتا نہ سامنے سے اور نہ پیچھے سے، یہ کتاب بہت حکمت والے، حمد کیے ہوئے کی طرف سے نازل شدہ ہے
حٰم ٓ السجدۃ : ٤٢ میں فرمایا : ” اس میں باطل کہیں سے نہیں آسکتا نہ سامنے سے اور نہ پیچھے سے، یہ کتاب بہت حکمت والے، حمد کیے ہوئے کی طرف سے نازل شدہ ہے “
قرآن مجید کے سامنے اور پیچھے سے باطل نہ آنے کے محامل
اس آیت میں فرمایا ہے :” اس کتاب کے سامنے اور پیچھے سے باطل نہیں آسکتا۔ “ اس کی متعدد تفسیریں ہیں :
(١) نہ اس سے پہلی آسمانی کتابوں مثلاً تورات، زبور اور انجیل میں اس کی تکذیب ہے اور نہ اس کے بعد کوئی آسمانی کتاب آئے گی کہ اس کی تکذیب ہوسکے۔
(٢) قرآن مجید نے جس چیز کے حق ہونے کی تصریح کردی ہے وہ باطل نہیں ہوسکتی اور قرآن مجید نے جس چیز کے باطل ہونے کی تصریح کردی ہے وہ حق نہیں ہوسکتی۔
(٣) قرآن مجید محفوظ ہے، نہ اس سے کوئی آیت کم ہوسکتی ہے نہ اس میں کوئی اپنی طرف سے کسی آیت کا اضافہ کرسکتا ہے۔
(٤) پچھلے زمانہ میں کوئی ایسی کتاب تھی جو اس کا معارضہ کرتی اور نہ آئندہ کوئی ایسی کتاب آسکے گی جو اس کا معارضہ کرسکے۔
القرآن – سورۃ نمبر 41 فصلت آیت نمبر 42