حقیقی اور مصنوعی دنیا کا ہماری خوشیوں پر اثر!

دنیا اس وقت دو قسموں میں منقسم ہو چکی ہے

حقیقی دنیا کا تعلق ہماری ظاہری زندگی سے ہے.

اس دنیا میں خوشیاں کم دکھ زیادہ، فراغت کم مشغولیت زیادہ اور سکون کم ٹینشن زیادہ ہے،

اس دنیا کا کالا کالا ہی ہے، خوب صورت ایک حد تک خوبصورت، اس دنیا کے درختوں، پتوں پر گرد جمی ہونے کی وجہ سے ان کا رنگ گندمی ہو چکا ہوتا ہے، گنجان آباد شہر کی سڑک کو کھڑے ہو کر دیکھا جائے تو گرمی کی شدت، پیاس، ٹریفک کا شور اور پلوشن ہی دیکھائی دیتی ہے.

ہاں یہ دنیا خوب صورت بھی ہے سر سبز و شاداب علاقے، پہاڑوں کی تہے، رشتوں کی مٹھاس اور خوبصورتی اسی دنیا کی زینت ہے.

البتہ اس دنیا کی ایک حد فطرت ہے.. فطرت سے آگے تباہی ہے..

مرد کی طاقت اتنی ہی ہے جتنی فطرت تقاضا کرتی ہے اس سے آگے کمزوری عورت کا حسن اتنا ہی ہے جتنا فطرتاً ہونا چاہیے، کچھ نا کچھ عیب ضرور ہوتے ہیں.

یہاں کوئی سپر مین، بلا مین مکڑی مین نہیں .. یہاں سپر مین سپر کردار والا شخص ہی ہوتا ہے…

یہاں شوہر کی اکثر محبت؛ محنت مزدوری کے ذریعے بیوی بچوں کا پیٹ پالنے والی ہوتی ہے، یہاں کی بیوی پسینے میں شرابور گھر کی صفائی کرنے اور کھانے بنانے والی ہوتی ہے.

یہاں کا مرد ایک مرد کی طاقت رکھنے والا، عورت جلد جسمانی تعلق سے بیزارہونے والی ہے……

الغرض یہ دنیا خوشیوں سے مالامال تو ہے لیکن دکھ پریشانیاں، مجبوریاں اور ذمہ داریاں ان خوشیوں پر غالب ہیں یہاں ہر چیز فطرت کے مطابق ہے…

مصنوعی دنیا کو اس حقیقی دنیا کے باشندوں نے مختلف اغراض کے لیے بنایا ہے اس کا تعلق فیس بک، یوٹیوب، ٹک ٹاک ،سنیک وڈیو ،سنیپ چیٹ ،انسٹا گرام، فلم اور ڈرامہ انڈسٹری، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا وغیرہ سے ہے،

یہ دنیا بھی حقیقی دنیا سے تعلق رکھنے والوں لوگوں کی ملکیت ہے البتہ یہ حقیقی دنیا کی طرح نہیں بلکہ اس کا مالک اس کو جیسا چاہے ویسا بنا کر پیش کر سکتا ہے.

یہاں کا کالا گورا اور گورا اخیر ہی گورا ہوتا ہے یہاں کوئی بھی بدصورت نہیں بلکہ حسین و جمیل چہرے اور مسکراہٹوں والے لوگ ہوتے ہیں، یہاں کا مرد انتہائی ہینڈ سم ایک پل میں سینکڑوں عورتوں کو اپنا گرویدہ کر دینے والا ہوتا ہے.

یہاں کی عورت خود کو حوروں سے کم نہیں سمجھتی، حسن پر اتنی ملمع کاری کی جاتی ہے کہ ایک عام سادہ سی عورت بھی انتہائی خوب صورت اور سحر انگیز ہو جاتی ہے کہ لاکھوں نوجوانوں کے دلوں میں پل بھر میں آگ لگا دے،

یہاں ایک سادہ سی سڑک کی لی گئی فوٹو فلٹرز کے ذریعے فطرتی حسن سے آگے گزرتی ہوئی نظر آتی ہے کہ اسی جگہ کو اصل میں دیکھنے والا یہ ماننے سے انکار کر دیتا ہے کہ فوٹو فلاں جگہ کی ہے.

یہاں کے لوگوں کے تعلقات مثالی ہوتے ہیں.

لڑکے لڑکیاں ایک دوسرے پر جان نچھاور کرنے والے، ایک دوسرے کو بیش بہا اور مہنگے تحفے دے کر مجنوں بننے والے، پیار و محبت، حسن اخلاق اور وفا کے پیکر دیکھائی دیتے ہیں..

Relationship vibes

پر بنی وڈیوز تو دنیا کے خوش ترین جوڑے کو حیران کر دے کہ ہم تو کچھ نہیں…

اور پھر گہرائی میں جایا جائے تو یہاں کا مرد چالیس مردوں کی طاقت رکھنے والا اور عورت تعلق کی اتنی پیاسی کے اپنے مرد کو چند لمحوں میں کھا جانے والی دیکھائی دیتی ہے.

حقیقی دنیا کا باشندہ جب مصنوعی دنیا میں جھانکتا ہے تو ادھر کا ہو کر ہی رہتا ہے حقیقی دنیا سے نفرت کرتا اور مصنوعی دنیا پر جان لٹا دینا چاہتا ہے حقیقی رشتوں اور کرداروں کی شکل دیکھنا بھی پسند نہیں کرتا حتی کہ اس کی بیوی دنیا کی حسین ترین عورت کیوں نہ ہو لیکن وہ مصنوعی دنیا کی عورت ہی تلاشتا ہے

اسی طرح حقیقی دنیا کا مرد سب کچھ فدا کرنے والا ہی کیوں نہ ہو لیکن عورت کے دل میں مصنوعی دنیا میں رہنے والے مردوں کی چاہ ہوتی ہے..

جبکہ یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں کہ مصنوعی دنیا ایک جھوٹ فریب اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں….

یہاں کا انتہائی خوش؛ حقیقت میں کم خوش

انتہائی خوبصورت حقیقت میں ظاہری عیبوں والا، تعلقات کا ماہر حقیقت میں انتہائی بد اخلاق (الا ماشاء الله) نظر آتا ہے.

حقیقی دنیا میں بسنے والے لوگوں کو جب غور سے دیکھا جائے تو دن بدن ان کے تعلقات خراب ہوتے ہوئے دیکھائی دیتے ہیں.

آپس میں ناچاقیاں لڑائی جھگڑے، نفرت، بے وفائیاں اور دھوکہ دہی کے معاملات دن بدن گھر گھر میں بڑھتے چلتے جارہے ہیں.

اس کی اصل وجہ حقیقی دنیا کے لوگوں کا مصنوعی دنیا کے لوگوں جیسے لوگ طلب کرنا ہے.

شوہر ٹک ٹاکر جیسا نہیں، بیوی سٹار جیسی نہیں، موسم فلٹرز جیسا نہیں حسن سنیپ چیٹ جیسا نہیں…

نتیجتاً حقیقی دنیا کے لوگ ایک دوسرے سے نفرت ہی کریں گے حالانکہ جس دنیا کے پیچے وہ پڑے ہیں وہ تو ہے ہی مصنوعی…… حقیقت میں اس وجود ناپید ہے…

مصنوعی دنیا کو دیکھتے ہوئے حقیقی دنیا کو برباد کرنے والے لوگ انتہائی بے وقوف، احمق اور دھوکہ کھانے والے ہوتے ہیں.

لہذا حقیقی رشتوں اور محبتوں کی قدر کیجیے حقیقی خوشی نصیب ہو گی.

فرحان رفیق قادری عفی عنہ

جمعۃ المبارک

2/7/2021