اَمِ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِهٖۤ اَوۡلِيَآءَۚ فَاللّٰهُ هُوَ الۡوَلِىُّ وَهُوَ يُحۡىِ الۡمَوۡتٰى وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىۡءٍ قَدِيۡرٌ۞- سورۃ نمبر 42 الشورى آیت نمبر 9
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَمِ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِهٖۤ اَوۡلِيَآءَۚ فَاللّٰهُ هُوَ الۡوَلِىُّ وَهُوَ يُحۡىِ الۡمَوۡتٰى وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىۡءٍ قَدِيۡرٌ۞
ترجمہ:
کیا انہوں نے اللہ کو چھوڑ کر دوسروں کو مددگار بنارکھا ہے، پس اللہ ہی مددگار ہے اور وہی مردوں کو زندہ فرمائے گا اور وہی ہر چیز پر قادر ہے
الشوریٰ : ٩ میں فرمایا ” کیا انہوں نے اللہ کو چھوڑ کر دوسروں کو مددگار بنارکھا ہے، پس اللہ ہی مددگار ہے اور وہی مردوں کو زندہ فرمائے گا اور وہی ہر چیز پر قادر ہے “ پہلے اللہ تعالیٰ نے یہ بتایا تھا کہ کافروں نے اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر دوسروں کو مددگار بنالیا ہے، پھر اس کے بعد سیدنا محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے فرمایا : آپ ان کے محافظ اور نگران نہیں ہیں اور نہ ان کو جبراً مومن بنانے والے ہیں اور آپ پر یہ واجب نہیں ہے کہ آپ ان کو مومنبنائیں خواہ وہ چاہیں یا نہ چاہیں، کیونکہ اگر ان کا ایمان لانا ضروری ہوتا تو اللہ تعالیٰ ان کو مومن بنا دیتا ، اللہ تعالیٰ آپ سے زیادہ ان پر قادر ہے۔ اور ان لوگوں نے اللہ کو چھوڑ کر دوسروں کو اپناولی اور کار ساز بنالیا ہے اور اگر وہ حقیقی کار ساز اور ولی بنانے کا ارادہ کرتے تو حقیقی ولی اور کار ساز تو اللہ تعالیٰ ہے اور اس کے سوا کوئی حقیقی کار ساز اور ولی نہیں ہے کیونکہ وہی مردوں کو زندہ کرتا ہے اور وہی اس بات کا مستحق ہے کہ اس کو ولی بنایا جائے نہ کہ ان کو ولی اور کار ساز بنایا جائے جو کسی چیز پر قادر نہیں ہیں، جیسا کہ کفار نے کیا ہے۔
القرآن – سورۃ نمبر 42 الشورى آیت نمبر 9