اِنۡ يَّشَاۡ يُسۡكِنِ الرِّيۡحَ فَيَظۡلَلۡنَ رَوَاكِدَ عَلٰى ظَهۡرِهٖؕ اِنَّ فِىۡ ذٰلِكَ لَاٰيٰتٍ لِّـكُلِّ صَبَّارٍ شَكُوۡرٍۙ ۞- سورۃ نمبر 42 الشورى آیت نمبر 33
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اِنۡ يَّشَاۡ يُسۡكِنِ الرِّيۡحَ فَيَظۡلَلۡنَ رَوَاكِدَ عَلٰى ظَهۡرِهٖؕ اِنَّ فِىۡ ذٰلِكَ لَاٰيٰتٍ لِّـكُلِّ صَبَّارٍ شَكُوۡرٍۙ ۞
ترجمہ:
اور اگر وہ چاہے تو ہوا کو روک لے اور یہ جہاز سطح سمندر پر ٹھہرے کے ٹھہرے رہ جائیں، بیشک اس میں ہر بڑے صابر (اور) شاکر کے لیے نشانیاں ہیں
الشوریٰ : ٣٣ میں فرمایا : اور اگر وہ چاہے تو ہوا کو روک لے اور یہ جہاز سطح سمندر پر ٹھہرے کے ٹھہرے رہ جائیں، بیشک اس میں ہر بڑے صابر (اور) شاکر کے لیے نشانیاں ہیں “
اس آیت میں ” رواکد “ کا لفظ ہے یہ راکدۃ کی جمع ہے، جو چیز اپنے مقام پر ثابت ہو اور ٹھہری ہوئی ہو اس کو راکد کہتے ہیں اور مراکدن مقامات کو کہتے ہیں جہاں انسان قیام کرتا ہے اور ٹھہرتا ہے۔ اور اس آیت میں ” صبار “ کا لفظ ہے، اس کا معنی ہے : جو مصائب پر صبر کرے اور شکور اس کو کہتے ہیں جو بہت زیادہ شکر کرنے والاہو، بہترین بندہ وہ ہے جو مصائب پر صبر کرے اور نعمتوں کا شکر کرے۔
القرآن – سورۃ نمبر 42 الشورى آیت نمبر 33