برطانوی پارلیمنٹ میں پیغمبر اسلام کی حرمت کے بارے میں مدلل گفتگو
sulemansubhani نے Wednesday، 7 July 2021 کو شائع کیا.
برطانوی ممبر آف پارلیمنٹ ناز شاہ کی برطانوی پارلیمنٹ میں پیغمبر اسلام کی حرمت کے بارے میں مدلل گفتگو
آج برطانوی پارلیمنٹ نے تاریخی مجسموں کی حرمت کا قانون پاس کیا. حال ہی میں چرچل اور دیگر تاریخی شخصیات کے مجسموں کی بے حرمتی کی گئی تھی اور مختلف مقامات پر ان مجسموں کو اتارنے اور برقرار رکھنے کے حوالے سے خوب بحث جاری ہے.
بلیک لائیوز میٹر کی مہم کے دوران کافی سارے تاریخی مجسموں کی بے حرمتی کی گئی جس کے تدارک کے لئے برطانوی پارلیمنٹ میں بل پیش کیا گیا کہ ان مجسموں کی بے حرمتی کو کو جرم قرار دیا جائے. اس جرم کی سزا دس سال تجویز کی گئی ہے کیونکہ اس امر سے قوم کی تاریخی، سماجی اور ثقافتی اقدار مسخ ہوتی ہیں اور ان کو جذباتی صدمے سے گزرنا پڑتا ہے.
بریڈفورڈ سے ممبر پارلیمنٹ ناز شاہ نے اس پر کمال نکتہ اٹھایا. انہوں نے کہا کہ یہی وہ مؤقف ہے جو دیگر دنیا کو نبی کریم صل اللہ علیہ والسلم کے بارے میں سمجھنا چاہیے. اگر سنگ و خشت اورفولاد سے بنے مجسموں کی بے حرمتی ایک جرم ہے تو دنیا کے اربوں مسلمان جب دریدہ دہنی اور گستاخی کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ان کے جذبات کو بھی سمجھا جانا چاہیے.
دو ارب مسلمانوں کے لئے محمد صل اللہ علیہ والسلم کی ذات مقدس سے بڑھ کر کوئی ذات نہیں، تبھی وہ کارٹون نہیں بنائے جاسکتے جنہیں آزادی اظہار کے پیرائے لپیٹا جاتا ہے.
انہوں نے اس موقع پر شہرہ آفاق مصنف جارج برنارڈ شا کا حوالہ بھی دیا جس نے کھل کر کہا تھا کہ محمد صل اللہ علیہ والسلم کی ذات گرامی دنیا میں بے مثال ہے اور انہوں نے انسانی سوچ اور معاشرت کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بدل دیا. اس موقع ہر انہوں نے حضرت عیسٰی، مہاتما بدھ، گرو نانک اور دیگر تاریخی اور مذہبی شخصیات کی حرمت کی طرف بھی توجہ دلائی.
تحریر عارف انیس
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=2643512139282608&id=1411716462462188