کراچی تقریبا ساڑھے تین کروڑ کی آبادی ہے، سندھ و بلوچستان کے عوام بھی یہاں علاج کروانے آتے ہیں۔ گنتی کے سرکاری ہسپتال اور محدود بیڈ اور وینٹ ہیں، جناح، سول، کارڈیو وغیرہ میں عام دنوں میں اتنا رش ہوتا ہے کہ آپریشنز کی تاریخیں بھی دو تین ماہ بعد دی جاتی ہیں، ایسے میں کوِڈ کے مریض داخل ہوں گے تو ظاہر ہے ہسپتالوں کو بھرنا ہی ہے۔ اس کو بنیاد بناکر شور مچانا کہ کراچی میں کیسز بڑھ رہے ہیں عجیب تماشہ ہے۔ اتنی فکر ہے تو ترجیحی بنیاد پر ہسپتال بناؤ، وینٹ لگاؤ، خوراک و ادویات کی فراہمی یقینی بناؤ مگر جب “کراچی” پر سیاست مقصد ہو تو یہ کام کیسے ہوسکتے ہیں۔

ابو محمد عارفین القادری

30 جولائی 2021

عروس البلاد کراچی