أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

فَاسۡتَمۡسِكۡ بِالَّذِىۡۤ اُوۡحِىَ اِلَيۡكَ‌ ۚ اِنَّكَ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسۡتَقِيۡمٍ ۞

ترجمہ:

سو آپ اس چیز کو مضبوطی سے تھامے رہیں جس کی آپ کی طرف وحی کی گئی ہے، بیشک آپ صراط مستقیم پر قائم ہیں

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :

سو آپ اس چیز کو مضبوطی سے تھامے رہیں جس کی آپ کی طرف وحی کی گئی ہے، بیشک آپ صراط مستقیم پر قائم ہیں اور بیشک یہ قرآن آپ کے اور آپ کی قوم کے لیے ضرور شرف عظیم ہے اور عنقریب تم سب لوگوں سے سوال کیا جائے گا اور آپ ان رسولوں سے پوچھئے جن کو ہم نے آپ سے پہلے بھیجا تھا، کیا ہم نے رحمن کے سوا کچھ معبود مقرر کیے تھے جن کی عبادت کی جائے (الزخرف : 43-45)

نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کی قوم کے لیے قرآن مجید کا شرف عظیم ہونا

الزخرف : ٤٣ کا معنی یہ ہے کہ آپ اس قرآن کو مضبوطی سے پکڑے رہیے جس کو ہم نے آپ کے اوپر نازل کیا ہے اور اس کے احکام پر عمل کیجئے، آپ بہرحال سیدھے راستے پر ہیں جس میں کوئی کجی نہیں ہے اور وہ عقیدہ توحید ہے اور دین اسلام کے باقی عقائد اور احکام ہیں۔ یہ قرآن اللہ تعالیٰ کی مضبوط رسی ہے، آپ اس کو پکڑے رہیے اور قرآن نے جو اخلاق بتائے ہیں آپ ان اخلاق سے متصف رہیں۔

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 43 الزخرف آیت نمبر 43