فَاِمَّا نَذۡهَبَنَّ بِكَ فَاِنَّا مِنۡهُمۡ مُّنۡتَقِمُوۡنَۙ ۞- سورۃ نمبر 43 الزخرف آیت نمبر 41
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
فَاِمَّا نَذۡهَبَنَّ بِكَ فَاِنَّا مِنۡهُمۡ مُّنۡتَقِمُوۡنَۙ ۞
ترجمہ:
پس اگر ہم آپ کو (دنیا سے) لے جائیں تو بیشک ہم پھر بھی ان سے انتقام لینے والے ہیں
تفسیر:
الزخرف : ٤١ میں فرمایا : ” پس اگر ہم آپ کو (دنیا سے) لے جائیں تو بیشک ہم پھر بھی ان سے انتقام لینے والے ہیں “
جب اللہ تعالیٰ نے یہ بتادیا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ان کو دین کی طرف بلانے کا ان پر کوئی اثر نہیں ہورہا تو فرمایا کہ جب ہم آپ کو دنیا سے لے جائیں گے تو اگر اس وقت ہم نے ان سے انتقام نہیں لیا ہوگا تو ہم آپ کے بعد ان سے انتقام لیں گے یا ہم آپ کی حیات میں ان کی ذلت اور رسوائی دکھائیں گے کہ متعدد جنگوں میں ان کو قید کیا جائے گا یا ان کو قتل کیا جائے گا، سو ایسا ہی ہوا، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زندگی میں مکہ فتح ہوگیا اور آپ کے وصال کے بعد پورا جزیرۃ العرب مشرکین سے خالی گیا اور بعدازاں مسلمانوں کی فتوحات کا سیلاب بڑھتا رہا حتیٰ کے دنیا کے تین براعظموں میں مسلمانوں کی حکومت قائم ہوگئی، براعظم ایشیا، براعظم افریقہ اور براعظم یورپ، یہ اور بات ہے کہ مسلمانوں کی ناعاقبت اندیشی اور طوائف الملوکی کی وجہ سے بعض علاقے مسلمانوں کے ہاتھوں سے جاتے رہے۔
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 43 الزخرف آیت نمبر 41