وَاِنَّهُمۡ لَيَصُدُّوۡنَهُمۡ عَنِ السَّبِيۡلِ وَيَحۡسَبُوۡنَ اَنَّهُمۡ مُّهۡتَدُوۡنَ ۞- سورۃ نمبر 43 الزخرف آیت نمبر 37
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
وَاِنَّهُمۡ لَيَصُدُّوۡنَهُمۡ عَنِ السَّبِيۡلِ وَيَحۡسَبُوۡنَ اَنَّهُمۡ مُّهۡتَدُوۡنَ ۞
ترجمہ:
اور بیشک وہ شیاطین انہیں اللہ کی راہ سے روکتے ہیں اور وہ یہ گمان کرتے ہیں کہ وہ ہدایت یافتہ ہیں
تفسیر:
معصیت میں شیطان کی اتباع دوزخ میں شیطان کی اتباع کو مستلزم ہے
الزخرف : ٣٧ میں فرمایا :” اور بیشک وہ شیاطین انہیں اللہ کی راہ سے روکتے ہیں اور وہ یہ گمان کرتے ہیں کہ وہ ہدایت یافتہ ہیں “
اس آیت کا معنی یہ ہے کہ جو لوگ اللہ کی یاد سے غافل رہتے ہیں اور ان پر شیاطین مسلط ہوچکے ہیں وہ ان لوگوں کو اللہ کی راہ سے روکتے ہیں اور وہ یہ گمان کرتے ہیں کہ وہ سیدھے راستے پر گامزن ہیں اور جب ان لوگوں سے قیامت کے دن ان شیاطین کی ملاقات ہوگی تو وہ لوگ ان شیاطین سے کہیں گے کہ کاش ! ہمارے اور تمہارے درمیان اتنی دوری ہو جتنی مشرق اور مغرب کے درمیان دوری ہے۔
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 43 الزخرف آیت نمبر 37