لَقَدۡ جِئۡنٰكُمۡ بِالۡحَـقِّ وَلٰـكِنَّ اَكۡثَرَكُمۡ لِلۡحَقِّ كٰرِهُوۡنَ ۞- سورۃ نمبر 43 الزخرف آیت نمبر 78
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
لَقَدۡ جِئۡنٰكُمۡ بِالۡحَـقِّ وَلٰـكِنَّ اَكۡثَرَكُمۡ لِلۡحَقِّ كٰرِهُوۡنَ ۞
ترجمہ:
بیشک ہم تمہارے پاس حق لے کر آئے تھے لیکن تم میں سے اکثر حق کو ناپسند کرنے والے تھے
تفسیر:
الزخرف : ٧٨ میں فرمایا : ”(مالک یا دوسرے فرشتوں نے) کہا : بیشک ہم تمہارے پاس حق لے کر آئے تھے لیکن تم میں سے اکثر حق کو ناپسند کرنے والے تھے “
یہ بھی ہوسکتا ہے کہ یہ مالک کا قول ہو اور اس نے کافروں کو یہ جواب دیا ہو اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اس دن اللہ تعالیٰ نے کفار سے خود فرمایا ہو کہ ہم نے تمہارے پاس نشانیاں نازل کی تھیں اور ہم نے تمہاری طرف اپنے رسول بھیجے تھے، لیکن تم میں سے اکثر حق کو ناپسند کرنے والے تھے، اگر اس پر یہ اعتراض کیا جائے کہ تمام اہل دوزخ ہی حق کو ناپسند کرنے والے تھے لیکن اس آیت میں اکثر کا ذکر فرمایا ہے، اس کا جواب یہ ہے کہ یہاں اکثر اہل دوزخ سے مراد تمام اہل دوزخ کے سردار اور نمائندے ہیں، گویا کہ یہ کل اہل دوزخ سے خطاب ہے۔
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 43 الزخرف آیت نمبر 78