أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

يٰعِبَادِ لَا خَوۡفٌ عَلَيۡكُمُ الۡيَوۡمَ وَلَاۤ اَنۡتُمۡ تَحۡزَنُوۡنَ‌ۚ ۞

ترجمہ:

اے میرے بندو ! آج نہ تم پر کوئی خوف ہے اور نہ تم غمگین ہوگے

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :

اے میرے بندو ! آج نہ تم پر کوئی خوف ہے اور نہ تم غمگین ہوگے وہ بندے جو ہماری آیتوں پر ایمان لائے اور وہ ہمارے اطاعت گزار رہے تم اور تمہاری بیویاں ہنسی خوشی جنت میں داخل ہوجائو ان کے گرد سونے کی پلیٹوں اور گلاسوں کو گردش میں لایا جائے گا اور جنت میں ہر وہ چیز ہوگی جس کو ان کا دل چاہے گا اور جس سے ان کی آنکھوں کو لذت ملے گی اور تم جنت میں ہمیشہ رہوں گے اور یہ وہ جنت ہے جس کے تم اپنے اعمال کی وجہ سے وارث کیے گئے ہو اور اس جنت میں تمہارے لیے بکثرت پھل ہیں جن کو تم کھاتے رہو گے (الزخرف : 68-73)

مسلمانوں کے لیے جنت کی نعمتیں

مقاتل نے بیان کیا ہے کہ میدان حشر میں ایک منادی یہ ندا کرے گا : اے میرے بندو ! آج نہ تم پر کوئی خوف ہے اور نہ تم غمگین ہوں گے جب اہل محشر یہ ندا سنیں گے تو سب سر اٹھا کر اس کی طرف دیکھیں گے، پھر جب منادی یہ کہے گا : وہ بندے جو ہماری آیتوں پر ایمان لائے اور وہ ہمارے اطاعت گزار رہے یہ سن کر مسلمان کے سوا تمام مذاہب والے اپنے سروں کو جھکا لیں گے اور محاسبی نے ذکر کیا ہے کہ حدیث میں ہے کہ جب منادی قیامت کے دن یہ ندا کرے گا : اے میرے بندو ! آج نہ تم پر کئی خوف ہے اور نہ تم غمگین ہوگے تو تمام لوگ اپنے سر اٹھا کر کہیں گے : ہم اللہ کے بندے ہیں، وہ پھر دوسری بار ندا کرے گا : وہ بندے جو ہماری آیتوں پر ایمان لائے اور وہ ہمارے اطاعت گزار ہے تو کفار اپنے سروں کو جھکالیں گے اور موحدین اسی طرح سراٹھائے ہوئے ہوں گے، پھر وہ منادی تیسری بار ندا کرے گا : جو لوگ ایمان لائے اور متقی رہے تو تمام کبیرہ گناہ کرنیوالے اپنے سروں کو جھکا لیں گے اور اہل تقویٰ اسی طرح اپنے سروں کو اٹھائے ہوئے دیکھ رہے ہوں گے، اللہ تعالیٰ اپنے وعدہ کے مطابق ان سے خوف اور حزن کو دور کردے گا کیونکہ وہ اکرم الاکرمین ہے، وہ اپنے اولیاء کو شرمندہ ہونے نہیں دے گا۔ (الجامع لاحکام القرآن جز ١٦ ص ١٠٢۔ ١٠١)

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 43 الزخرف آیت نمبر 68