أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

خُذُوۡهُ فَاعۡتِلُوۡهُ اِلٰى سَوَآءِ الۡجَحِيۡمِ ۞

ترجمہ:

(اللہ فرمائے گا :) اس کو پکڑو، پس اس کو گھسیٹتے ہوئے جہنم کے وسط کی طرف لے جائو

الدخان : ٤٧ میں فرمایا : ”(اللہ فرمائے گا :) اس کو پکڑو، پس اس کو گھسیٹتے ہوئے جہنم کے وسط کی طرف لے جائو “۔

اللہ تعالیٰ قیامت کے دن دوزخ کے فرشتوں سے فرمائے گا : اس گنہگار کافر کو پکڑو، اس کی پیشانی اس کے قدموں سے باندھی ہوئی ہوگی، وہ اس کو وہاں سے پکڑ کر گھسیٹیں گے، اس آیت میں ” فاعتلوہ “ کا لفظ ہے، عتل کا معنی ہے : کسی کو قبر اور حقارت کے ساتھ اس کے کپڑوں سے پکڑ کر گھسیٹنا، وہ اس کو پکڑ کر گھسیٹتے ہوئے دوزخ کے وسط میں لے جائیں گے، جس جگہ دوزخ کے سب راستے جارہے ہوں گے۔

القرآن – سورۃ نمبر 44 الدخان آیت نمبر 47