تعزیہ،محرم اور مسلکِ اعلی حضرت
*تعزیہ،محرم اور مسلکِ اعلی حضرت*
*تعزیہ بنانا کیسا؟*
امام احمد رضا خان بریلوی فرماتے ہیں کہ *تعزیہ بنانا بدعت و ناجائز ہے* (فتاویٰ رضویہ جدید، جلد 24، ص 501، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
*تعزیہ داری میں تماشا دیکھنا کیسا؟*
امام احمد رضا خان بریلوی فرماتے ہیں کہ *چونکہ تعزیہ بنانا ناجائز ہے، لہذا ناجائز بات کا تماشا دیکھنا بھی ناجائز ہے* (ملفوظات شریف، ص 286)
*تعزیہ پر منت ماننا کیسا؟*
امام احمد رضا خان بریلوی فرماتے ہیں کہ *تعزیہ پر منت ماننا باطل اور ناجائز ہے* (فتاویٰ رضویہ جدید، جلد 24، ص 501، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
*تعزیہ پر چڑھاوا چڑھانا اور اس کا کھانا کیسا؟*
امام احمد رضا خان بریلوی فرماتے ہیں کہ *تعزیہ پر چڑھاوا چڑھانا ناجائز ہے اور پھر اس چڑھاوے کو کھانا بھی ناجائز ہے۔*
(فتاویٰ رضویہ، جلد 21، ص 246، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
*محرم الحرام میں ناجائز رسومات*
امام احمد رضا خان محقق بریلوی فرماتے ہیں کہ *محرم الحرام کے ابتدائی 10 دنوں میں روٹی نہ پکانا، گھر میں جھاڑو نہ دینا، پرانے کپڑے نہ اتارنا (یعنی صاف ستھرے کپڑے نہ پہننا) سوائے امام حسن و حسین رضی اﷲ عنہما کے کسی اور کی فاتحہ نہ دینا اور مہندی نکالنا، یہ تمام باتیں جہالت پر مبنی ہیں*
(فتاویٰ رضویہ جدید، ص 488، جلد 24، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
*محرم الحرام میں تین رنگ کے لباس نہ پہنے جائیں*
امام احمد رضا خان بریلوی فرماتے ہیں کہ محرم الحرام میں (خصوصاً یکم تا دس محرم الحرام) میں *تین رنگ کے لباس نہ پہنے جائیں، سبز رنگ کا لباس نہ پہنا جائے کہ یہ تعزیہ داروں کا طریقہ ہے۔ لال رنگ کا لباس نہ پہنا جائے کہ یہ اہلبیت سے عداوت رکھنے والوں کا طریقہ ہے اور کالے کپڑے نہ پہنے جائیں کہ یہ رافضیوں کا طریقہ ہے، لہذا مسلمانوںکو اس سے بچنا چاہئے* (احکام شریعت)
*عاشورہ کا میلہ*
امام احمد رضا خان بریلوی فرماتے ہیں کہ *عاشورہ کا میلہ لغو و لہو و ممنوع ہے۔ یونہی تعزیوں کا دفن جس طور پر ہوتاہے، نیت باطلہ پر مبنی اور تعظیم بدعت ہے اور تعزیہ پر جہل و حمق و بے معنیٰ ہے۔*
(فتاویٰ رضویہ جدید، جلد 24، ص 501، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
*دشمنانِ صحابہ کی مجالس میں جانا*
امام احمد رضا خان بریلوی فرماتے ہیں کہ *رافضیوں (دشمنانِ صحابہ) کی مجلس میں مسلمانوں کا جانا اور مرثیہ (نوحہ) سننا حرام ہے۔ ان کی نیاز کی چیز نہ لی جائے، ان کی نیاز، نیاز نہیں اور وہ غالباً نجاست سے خالی نہیں ہوتی۔ کم از کم ان کے ناپاک قلتین کا پانی ضرور ہوتا ہے اور وہ حاضری سخت ملعون ہے اور اس میں شرکت موجب لعنت۔ محرم الحرام میں سبز اور سیاہ کپڑے علامتِ سوگ ہیں اور سوگ حرام ہے۔ خصوصاً سیاہ (لباس) کا شعار رافضیاں لیام ہے۔* (فتویٰ رضویہ جدید، 756/23، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
*کڑے، چھلے اور ایک سے زائد انگوٹھیاں پہننا*
امام احمد رضا بریلوی فرماتے ہیں کہ چاندی کی ایک انگوٹھی ایک نگ کی ساڑھے چار ماشہ سے کم وزن کی مرد کو پہننا جائز ہے اور *دو انگوٹھیاں یا کئی نگ کی ایک انگوٹھی یا ساڑھے چار ماشہ خواہ زائد چاندی کی (پہننا ناجائز ہے) اور سونے، کانسی، پیتل، لوہے اور تانبے (کی انگوٹھی، چھلے، کڑے) مطلقاً ناجائز ہیں۔* (احکامِ شریعت حصہ دوم، ص 80)
*مسلمانوں کو چاہئے کہ محرام الحرام میں خرافات سے بچیں۔ 9 اور 10 محرم الحرام کا روزہ رکھیں۔*
*….. شاید کہ اتر جائے ترے دل میں میری بات*
نوٹ: *پوسٹ پڑھنے کے بعد آگے شئیر ضرور کریں*