أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

تَنۡزِيۡلُ الۡكِتٰبِ مِنَ اللّٰهِ الۡعَزِيۡزِ الۡحَكِيۡمِ ۞

ترجمہ:

اس کتاب کا نازل کرنا اللہ کی طرف سے ہے جو بہت غالب بےحد حکمت والا ہے

الاحقاف : ٢ میں فرمایا : اس کتاب کا نازل کرنا اللہ کی طرف سے ہے جو بہت غالب بےحد حکمت والا ہے

اس آیت کی تفسیر بھی الجاثیہ : ٢ میں ہم بیان کرچکے ہیں، اس کا خلاصہ یہ ہے کہ یہ قرآن جو اس سورت پر اور باقی سورتوں پر مشتمل ہے وہ سب حق اور صدق ہے کیونکہ وہ اللہ سبحانہ کی طرف سے نازل کیا گیا ہے اور اللہ تعالیٰ سب سے زیادہ صادق ہے اس نے فرمایا :

وَمَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللہ ِ قِیْلًا (النساء : ١٢٢) اور اللہ سے زیادہ کس کی بات سچی ہے

اور فرمایا ہے : اللہ بہت غالب ہے، یعنی اللہ تعالیٰ کی کتاب اپنے الفاظ اور معانی کے اعتبار سے تمام کتابوں پر غالب ہے اور وہ بےحد حکمت والا ہے، یعنی اس کتاب میں جو احکام بیان کئے گئے ہیں وہ بیشمار حکمتوں پر مشتمل ہیں، اس کے علاوہ جو عقائد ہیں ان میں بھی بہت حکمتیں ہیں اور جو واقعات اور امثال مذکور ہیں ان میں بھی بےاندازہ حکمتیں ہیں، غرض یہ کتاب چونکہ بہت غالب کی طرف سے نازل کی گئی ہے اس لئے اس کتاب کی عبارت اور اس کی فصاحت اور بلاغت تمام کتابوں کی فصاحت اور بلاغت پر غالب ہے اور چونکہ یہ کتاب بےحد حکمت والے نے نازل کی ہے اس لئے اس کی ہر ہر آیت میں بےحد و حساب حکمتیں ہیں۔

القرآن – سورۃ نمبر 46 الأحقاف آیت نمبر 2