سانحہ مینار پاکستان
لاہور میں جن چار سو بھیڑیوں نے ایک عورت کو ہوا میں اچھالتے ہوئے نوچنے کی کوشش کی ہے
کیا ان میں سے کسی ایک کو بھی کسی عورت نے جنم نہیں دیا تھا ۔
کیا کسی ایک کو بھی اس کے ماں نے اپنے سینے سے لگا کر کسی دوسرے لمس کسی دوسرے احساس کے حدت نہیں محسوس کرائی
جن بھیڑیوں کے منہ سے سے شہوت کی جھاگ اڑتی رہی کیا ان میں سے کسی ایک کی بھی بہن نہیں تھی جس نے کبھی ان کے سر پر پیار سے ہاتھ رکھا ہوتا اور اسے عورت کے ایک دوسرے لمس سے بھی آشنا کرایا ہوتا
کیا سب کے سب ٹیسٹ ٹیوب بچے تھے ۔
کیا ان میں سے کوئی ایک بھی مرد کا بچہ نہیں تھا جس نے اسے کمزور کے لئے کھڑا ہونا سکھایا ہوتا ؟؟
کیا دنیا کی تاریخ میں کسی ایک بھی ملک کی پولیس کے سامنے ایسا کوئی مقدمہ کبھی آیا ہے جس میں ایک عورت کے ساتھ چار سو بندوں کی جانب سے حراسگی کا کیس درج ہوا ہو؟؟
میری فرینڈ لسٹ میں کوئی پولیس والا کوئی وکیل یا کریمنالوجی پڑھنے والا کوئی ایسا طالبعلم راہنمائی کر سکتا ہے تو بتائیے گا ضرور کہ ایسا جرم دنیا کے کسی بھی کونے میں ہوا ہوں جہاں ایک ساتھ اتنے زیادہ انسان جسم کی بھوک میں جانور بن گئے ہوں
اگر آپ سمجھتے کہ ان درندوں نے ایک عورت کے کپڑے پھاڑ کر اسے ننگا کر دیا تھا تو یہ آپ کی سوچ ہے میرا تو خیا ل ہے کہ اس واقعہ نے ہماری اجتماعی بے حسی کو ننگا کر دیا ہے کیونکہ اگر آپ بھی یہ توجیہ دیتے ہیں کہ وہ عورت وہاں مینار پاکستان پر کرنے کیا گئی تھی یا اگر آپ یہ سوچتے ہیں کہ اگر کوئی عورت ایسی ویڈیو یا ٹک ٹاک بناتی ہے تو اس کے ساتھ ایسا ہونا ہی تھا تو مبارک ہو آپ بھی ان چار سو درندوں میں سے ایک ہیں فرق صرف اتنا ہے کہ ان کو موقع مل گیا ہے آپ کو بس کسی دن موقع ملنے کی دیر ہے
محموداصغرچودھری