خود کلامی از اسمعیل بدایونی
sulemansubhani نے Thursday، 19 August 2021 کو شائع کیا.
تمہیں وحشت نہیں ہوتی؟
وحشت ہوتی ہے صاحب
روز بروز اس وحشت میں اضافہ ہورہا ہے صاحب
مینار پاکستان پر جو کچھ ہوا دیکھ کر وحشت ہوتی ہے
روز ایک سانحہ ہوتا ہے صاحب
روز وحشت ہوتی ہے صاحب
اہل کوفہ کی خاموشی پر وحشت ہوتی ہے صاحب
صاحبان جبہ و دستار کی زبان سے نکلتی مغلظات کو سن کر وحشت ہوتی ہے صاحب
زرپرستوں کے ہاتھوں صحابہ و اہل بیت کی بے حرمتی دیکھ کر وحشت ہوتی ہے صاحب
ارباب اقتدار کی بے حسی پر وحشت ہوتی ہے صاحب
اپنے وقت کے یزید کے ہاتھوں کو تھام کر نعرہ حسین بلند کرتے منافقوں سے وحشت ہوتی ہے صاحب
قانون فروشوں کو ، انصاف فروشوں، دین فروشوں، تہذیب فروشوں کو، ثقافت فروشوں کو، اقدار فروشوں کو دیکھ کر وحشت ہوتی ہے صاحب
وحشت بڑھنے لگی ہے
وحشت بڑھ رہی ہے.
وحشت بڑھ رہی ہے صاحب
خود کلامی از اسمعیل بدایونی
19 آگست 2021