قَالَ اِنَّمَا الۡعِلۡمُ عِنۡدَ اللّٰهِ ۖ وَاُبَلِّغُكُمۡ مَّاۤ اُرۡسِلۡتُ بِهٖ وَلٰـكِنِّىۡۤ اَرٰٮكُمۡ قَوۡمًا تَجۡهَلُوۡنَ ۞- سورۃ نمبر 46 الأحقاف آیت نمبر 23
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
قَالَ اِنَّمَا الۡعِلۡمُ عِنۡدَ اللّٰهِ ۖ وَاُبَلِّغُكُمۡ مَّاۤ اُرۡسِلۡتُ بِهٖ وَلٰـكِنِّىۡۤ اَرٰٮكُمۡ قَوۡمًا تَجۡهَلُوۡنَ ۞
ترجمہ:
ہود نے کہا : اس کا علم تو صرف اللہ کے پاس ہے، میں تمہیں وہ پیغام پہنچا رہا ہوں جسے دے کر مجھے بھیجا گیا ہے لیکن میں تمہارے متعلق گمان کرتا ہوں کہ تم جاہل لوگ ہو
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ہود نے کہا : اس کا علم تو صرف اللہ کے پاس ہے، میں تمہیں وہ پیغام پہنچا رہا ہوں، جسے دے کر مجھے بھیجا گیا ہے لیکن میں تمہارے متعلق گمان رکھتا ہوں کہ تم جاہل لوگ ہو پھر جب انہوں نے اس (عذاب) کو بادل کی طرح اپنی وادیوں میں آتے دیکھا تو انہوں نے کہا : یہ ہم پر برسنے والا بادل ہے، (نہیں) بلکہ یہ وہ عذاب ہے جس کو تم نے جلدی طلب کیا تھا یہ زبردست آندھی ہے جس میں دردناک عذاب ہے (الاحقاف : ٢٤۔ ٢٣ )
قوم عاد کی جہالت کی وجوہ
جب حضرت ہود (علیہ السلام) کی قوم کے کافروں نے کہا : آپ جس عذاب سے ہم کو ڈرا رہے ہیں وہ عذاب لے آئیں تو حضرت ہود (علیہ السلام) نے اس کے جواب میں فرمایا : مجھے یہ معلوم نہیں کہ یہ عذاب کس وقت آئے گا، اس کا علم تو صرف اللہ کے پاس ہے، میں تم کو صرف وہی بات بتاتا ہوں جس کی میری طرف وحی کی گئی ہے اور اللہ تعالیٰ نے مجھ پر یہ وحی نہیں کی کہ تم پر یہ عذاب کس وقت آئے گا۔
نیز فرمایا : میں یہ گمان رکھتا ہوں کہ تم جاہل لوگ ہو، حضرت ہودعلیہ السلام کے اس قول کے حسب ذیل محامل ہیں :
(١) تم اس لئے جاہل ہو کہ تم کو یہ معلوم نہیں کہ رسول، اللہ سبحانہٗ سے صرف اسی چیز کا سوال کرتے ہیں جس چیز کے سوال کی انہیں اجازت ہوتی ہے، ان کو صرف اللہ تعالیٰ کا پیغام سنانے کے لئے بھیجا جاتا ہے۔
(٢) تم اس لئے جاہل ہو کہ تم اپنے کفر اور جہل پر اصرار کر رہے ہو اور میرا ظن غالب یہ ہے کہ تمہاری جہالت اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے تم پر عذاب آنے کا وقت آپہنچا ہے۔
(٣) اور یہ بھی تمہاری جہالت ہے کہ تم عذاب کے مطالبہ پر اصرار کر رہے ہو، ہرچند کہ تم پر میری رسالت کا صدق ظاہر نہیں ہوا، لیکن تم پر میرے دعویٰ رسالت کا کذب بھی تو ظاہر نہیں ہے، تو تمہارے نزدیک بھی یہ ممکن تو ہے کہ میں صادق ہوں اور میری پیشین گوئی کا پورا ہونا بھی ممکن ہے اور میری خبر کے مطابق تم پر عذاب کا آنا بھی ممکن ہے تو پھر تم اپنے آپ کو نزول عذاب کے خطرے میں ڈال رہے ہو یہ تمہاری جہالت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے ؟
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 46 الأحقاف آیت نمبر 23