پبلسٹی یا تشہیر کے بہت سے طریقے ہیں

لیکن اس کی دو ہی قسمیں ہیں۔ مثبت یا منفی

اگر آپ اپنی وال پر کوئی پوسٹ لگائیں کہ

’’ارشد منہاس بہت ہی اچھا آدمی ہے‘‘

یا

’’ارشد منہاس بہت ہی برا اور گھٹیا انسان ہے‘‘

دونوں صورتوں میں میری تشہیر ہوگی۔

سوشل میڈیا پر دوسرے والاطریقہ زیادہ پاپولر بھی ہے اور اثر دار بھی ہے۔

عائشہ اکرام کیس میں بھی دوسرے والا طریقہ اپنایا گیا ہے۔۔۔۔(یہ میری رائے جوکہ غلط بھی ہوسکتی ہے آپ کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے)

جو کہ آپ نے دیکھا۔۔۔۔واقعی کام کرتاہے۔۔۔۔۔۔۔

اب کیس چلتا ہے یا نہیں چلتاہے۔۔۔اس سے فرق نہیں پڑتا۔۔۔عائشہ اور اس کے دوست کو جو چاہیے تھا

وہ حاصل ہوچکا ہے۔۔۔۔۔۔اور اس کامیابی کے لیے انہیں بہت بہت مبارک ہو۔

اب اسی پبلسٹی کو کیش کرنے کے لیے ان کا وکیل اور دیگر گھروالے بھی ۔۔۔بہتی گنگا میں ہاتھ دھورہے ہیں۔

معلوم ہوا تھا کہ یہ کچھ عرصہ قبل اپنے ٹک ٹاک کی وجہ سے گھر سے نکال دی گئی تھی۔

اور اپنے دوست کے فلیٹ میں رہ رہی ہے ۔۔۔۔

آج ان کی مبینہ والدہ کا انٹرویو دیکھا اس سے یقین ہوگیا کہ یہ اسکرپٹڈ ڈرامہ تھا۔

اور والدہ بے چاری بھی اس کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتی کہ بیٹی کا ساتھ دے۔

والدہ محترمہ کا کہنا ہے کہ

’’ہماری بچی گھر واپس آرہی تھی، راستہ بند تھا، وہ دوسرے راستے آنے لگی اور دلدل میں پھنس گئی،

ورنہ ہم خاندانی ہیں اور بہن بیٹیوں کی شکل دروازے کے باہر بھی کسی نے نہیں دیکھی ہیں،

اورجو ہمیشہ بیٹی کے ساتھ گھومتاہے اس کا نام معلوم نہیں لوگ رینبو رینبو کہتے ہیں ‘‘

اب عائشہ کیسے راستہ بھول کر دلدل پھنسیں۔۔۔۔۔اس سے پورا پاکستان واقف ہے سوائے ’’ماں جی‘‘ کے۔

ایسے ہی جب عائشہ کی ماں سے سوال کیا گیا ۔۔۔ایڈریس غلط ہونے کے حوالے سے تو۔۔ماں جی نے اس کاجواب بھی گول کردیا۔۔

ماں جی کے انٹرویو سے یہی محسوس ہوا کہ ماں جی کو بھی اسکرپٹ یاد کروایا گیا تھا۔۔۔۔۔

یہ اسکرپٹ کسی اناڑی نے لکھا تھا۔۔۔۔یا۔۔۔جلد بازی میں ایسا ہوا ہے۔۔۔اللہ بہتر جانتا ہے

لیکن۔۔۔۔ماں جی باتیں۔۔۔۔حقائق سے الٹ ہیں۔۔۔

جس کا سیدھا سامطلب ہے کہ ’’ماں جی‘‘ صرف ماں کا فرض نبھاکر بیٹی کی سائیڈ لے رہی ہیں۔

بیٹی ۔۔۔۔۔۔کتنی آگے کی چیز ہے۔۔۔۔ماں جی کے فرشتوں کو بھی خبر نہیں۔۔۔

اس کیس میں نہ صرف چار پولیس آفیسر کو معطل کیا گیا ہے۔۔۔۔

بلکہ پوری دنیا میں پاکستان کا امیج بھی متاثر ہوا ہے۔۔۔۔

تو امید ہے کہ۔۔۔پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے

اس کیس کو اچھے طریقے سے انویسٹی گیٹ کرکے۔۔۔مجرموں کو ایسی سزا دیں گے

آئندہ۔۔۔کوئی۔۔۔ایسی ۔۔۔پبلسٹی۔۔۔۔۔۔کی کوشش نہیں کرے گا۔

ارشد منہاس