أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَفَمَنۡ كَانَ عَلٰى بَيِّنَةٍ مِّنۡ رَّبِّهٖ كَمَنۡ زُيِّنَ لَهٗ سُوۡٓءُ عَمَلِهٖ وَاتَّبَعُوۡۤا اَهۡوَآءَهُمۡ ۞

ترجمہ:

تو کیا جو شخص اپنے رب کی طرف سے دلیل پر قائم ہو وہ اس شخص کی طرح ہوسکتا ہے جس کے برے عمل کو اس کے لئے مزین کردیا گیا ہے اور انہوں نے اپنی نفسانی خواہشوں کی پیروی کی

محمد : ١٤ میں فرمایا : تو کیا جو شخص اپنے رب کی طرف سے دلیل پر قائم ہو وہ اس شخص کی طرح ہوسکتا ہے جس کے برے عمل کو اس کے لئے مزین کردیا گیا ہے اور انہوں نے اپنی نفسانی خواہشوں کی پیروی کی

جو شخص اپنے رب کی طرف سے دلیل پر قائم ہو اس سے مراد سیدنا محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں، اور دلیل سے مراد اللہ کی وحی ہے جو آپ پر لگاتار نازل ہو رہی تھی۔

جس کے برے عمل کو اس کے لئے مزین کردیا گیا ہے، اس سے مراد ابو جہل اور دیگر کفار ہیں، اور انہوں نے اپنی نفسانی خواہشوں کی پیروی کی، اس سے مراد ان کا بتوں کی عبادت کرنا اور بتوں کو اپنا حاجت روا ماننا ہے اور اس قسم کی اور خرافات۔

القرآن – سورۃ نمبر 47 محمد آیت نمبر 14