أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اِنَّ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا وَصَدُّوۡا عَنۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ وَشَآقُّوا الرَّسُوۡلَ مِنۡۢ بَعۡدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمُ الۡهُدٰىۙ لَنۡ يَّضُرُّوا اللّٰهَ شَيۡــئًا ؕ وَسَيُحۡبِطُ اَعۡمَالَهُمۡ ۞

ترجمہ:

بیشک جن لوگوں نے کفر کیا اور اللہ کی راہ سے روکا اور ہدایت واضح ہونے کے بعد رسول کی مخالفت کی، وہ کبھی بھی اللہ کو نقصان نہ پہنچا سکیں گے اور عنقریب اللہ ان کے اعمال کو ضائع کردے گا

محمد : ٣٢ میں فرمایا : بیشک جن لوگوں نے کفر کیا اور اللہ کی راہ سے روکا، اور ہدایت واضح ہونے کے بعد رسول کی مخالفت کی وہ کبھی بھی اللہ کو نقصان نہ پہنچا سکیں گے اور عنقریب اللہ ان کے اعمال کو ضائع کردے گا۔

اس آیت میں یہودیوں یا منافقوں کی طرف اشارہ ہے یعنی جن لوگوں پر دلائل اور معجزات سے آپ کی نبوت کا صدق ظاہر ہوگیا، اس کے باوجود انہوں نے آپ کی مخالفت کی تو وہ اپنے کفر سے اللہ کو، کوئی نقصان نہ پہنچا سکٰن گے اور انہوں نے اپنے خیال میں جو نیک کام کیے تھے، ایمان نہ لانے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ ان کی ان تمام نیک کاموں کو ضائع فرما دے گا۔

القرآن – سورۃ نمبر 47 محمد آیت نمبر 32