فَكَيۡفَ اِذَا تَوَفَّتۡهُمُ الۡمَلٰٓئِكَةُ يَضۡرِبُوۡنَ وُجُوۡهَهُمۡ وَاَدۡبَارَهُمۡ ۞- سورۃ نمبر 47 محمد آیت نمبر 27
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
فَكَيۡفَ اِذَا تَوَفَّتۡهُمُ الۡمَلٰٓئِكَةُ يَضۡرِبُوۡنَ وُجُوۡهَهُمۡ وَاَدۡبَارَهُمۡ ۞
ترجمہ:
o پس اس وقت ان کا کیا حال ہوگا جب فرشتے ان کی روح قبض کرتے وقت ان کے چہروں اور ان کی سرینوں پر ماریں گے
محمد : ٢٧ میں فرمایا : پس اس وقت ان کا کیا حال ہوگا جب فرشتے ان کی روح قبض کرتے وقت ان کے چہروں اور ان کی سرینوں پر ماریں گے۔
منافقین قتال اور جہاد سے اس لئے گریز کررہے ہیں کہ جہاد میں ہوسکتا ہے یہ زخمی ہوجائیں اور دنیا میں ضرب اور الم کا شکار ہوں، اللہ تعالیٰ بتارہا ہے کہ دنیا میں ضرب اور الم سے تمہیں چھٹکارا نہیں ہوگا کیونکہ موت کے وقت فرشتے آخر تمہارے چہروں اور سرینوں پر ضرب لگائیں گے، جہاد میں شرکت سے انکار کرکے تم عارضی طور پر اپنے آپ کو دنیا کی ضرب سے بچار ہے اور موت کے وقت جب دنیا میں فرشتے تم پر ضرب لگائیں گے اس سے کیسے بچائو کرو گے اور آخرت میں جو عذاب ہوگا اس کا تو کہنا ہی کیا ہے۔
القرآن – سورۃ نمبر 47 محمد آیت نمبر 27