مرحوم کی طرف سے قربانی
sulemansubhani نے Wednesday، 25 August 2021 کو شائع کیا.
حدیث نمبر 688
روایت ہے حضرت حنش سے فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت علی کو دیکھا کہ آپ دو بکرے قربانی دیتے تھے میں نے عرض کیا یہ کیا فرمایا مجھے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے وصیت فرمائی کہ میں آپ کی طرف سے بھی قربانی کیا کروں لہذا میں حضور کی طرف سے قربانی کرتا ہوں ۱؎(ابوداؤد)اور ترمذی نے اس کی مثل۔
شرح
۱؎ ظاہر یہ ہے کہ حضرت علی تین بکرے قربانی کرتے تھے دوحضور انورصلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مطابق آپ کی حیات شریف کے اور ایک اپنی طرف سے۔اس سےمعلوم ہوا کہ بعد وفات مرحوم کی طرف سے قربانی دیناجائزہے،ہاں اگر میت کی قربانی ہوتو اس کا سارا گوشت خیرات کردیا جائے اگر وارث اپنی جانب سے محض ثواب کے لیئے میت کی طرف سے قربانی کرے تو خودبھی کھائے اورفقراءو امیرسب کوکھلائے،حضور انورصلی اللہ علیہ وسلم کے نام کی قربانی توتبرک ہے،مسلمان برکت کے لیئے کھائیں،آج بھی بعض خوش نصیب حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے قربانی کرتے ہیں،ان کی اصل یہ حدیث ہے۔
ٹیگز:-