حدیث نمبر 691

روایت ہے حضرت براء ابن عازب سے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کن قربانیوں سے بچنا چاہیے تو آپ نے ہاتھ کے اشارے سے فرمایا چار سے ۱؎ لنگڑے سے جس کا لنگ ظاہرہو،کا نے سے جس کانا پن ظاہرہو۲؎ بیمار سےجس کی بیماری ظاہر ہو اور دبلے سے جو ہڈی میں سپنگ نہ رکھتا ہو۳؎(مالک،احمد،ترمذی،ابوداؤد،نسائی،ابن ماجہ،دارمی)

شرح

۱؎ یہ چار اصولی عیب ہیں جس میں بہت سے فروعی عیب شامل ہیں،لہذا یہ حدیث ان احادیث کے خلاف نہیں جن میں زیادہ عیوب کا ذکر ہے۔

۲؎ یعنی وہ لنگڑا جانورجوقربانی گاہ تک نہ جاسکے اوروہ کانا جس کی ایک آنکھ کی روشنی بالکل جاتی رہی ہو اس سےکم لنگ اور ایک آنکھ میں معمولی پھلی وغیرہ کا ہونا مضر نہیں۔

۳؎ مرض ظاہر ہونے کے یہ معنے ہیں کہ چارہ نہ کھائے اور سپنگ نہ ہونے کی علامت یہ ہے کہ وہ دبلے پن کی وجہ سے کھڑی نہ ہوسکے۔اس حدیث سےمعلوم ہوا کہ قربانی کے اندرونی عیب جو محسوس نہ ہو ں مضر نہیں،فقہاء فرماتے ہیں کہ دیوانہ جانور جس کی دیوانگی ظاہر ہو اس کی قربانی نہ کی جائے۔