امام مہدی رضی اللہ عنہ سے پہلے کسی خلیفہ کا انتقال ہوگا

احادیث سے ثابت ہے کہ امام مہدی رضی اللہ عنہ سے پہلے کسی خلیفہ کا انتقال ہوگا اور خلیفہ کے انتخاب میں اختلاف ہوگا کہ خلیفہ کسے چنا جائے۔

اس سے معلوم ہوتا ہے امام مہدی رضی اللہ عنہ سے پہلے خلافت لوٹ آئے گی اور یقینا یہ مسلمانوں کی کوشش کا نتیجہ ہوگی۔

ہم کم از کم خلافت کی بات کرکے اس کوشش میں اپنا حصہ ملا سکتے ہیں، اللہ کی رحمت بہت وسیع ہے کیا معلوم ہماری حسنِ نیت اللہ کو پسند آئے اور جب

”خلافت کے لئے کوشش کرنے والوں کی فہرست“

تیار کی جائے تو اس میں ہمارا نام بھی شامل ہوجائے۔

 

(آمین۔۔۔ الٰہی ایسا ہی ہو)

 

روایت:

ایک خلیفہ کی وفات کے وقت اختلاف ہوگا (اس کا نام معلوم نہیں مگر یہ آخری خلیفہ ہوگا جس کے بعد امام مہدی خلیفہ ہوں گے ممبروں میں اختلاف ہوگا کہ کسے خلیفہ چُنیں) تو اہلِ مدینہ میں سے ایک صاحب مکہ معظمہ کی طرف تیزی سے تشریف لے جائیں گے (اس خوف سے کہ کہیں اُنہیں خلیفہ نہ چُن لیا جائے) اہلِ مکہ میں سے کچھ لوگ ان کے پاس آئیں گے (وہ لوگوں سے چھپے ہوئے مکۂ مکرمہ کے کسی گھر میں تشریف فرما ہوں گے مگر مکہ والے ان کے دروازے پر پہنچ کر ان سے گزارش کریں گے اور) انہیں باہر لائیں گے (اور انہیں اپنا خلیفہ مان کران کے ہاتھ مبارک پر بیعت کریں گے) حالانکہ وہ صاحب اسے ناپسند کرتے ہوں گے یہ لوگ اُن سے مقامِ ابراہیم اور حجرِ اَسْوَد کے درمیان بیعت کریں گے (اس وقت شام کا بادشاہ کافر ہوگا، جب اسے ان کی خلافت کا پتا لگے گا تو وہ ان سے جنگ کرنے کے لئے) ان کی طرف شام سے ایک لشکر بھیجے گا (جس کا نام لشکرِ سفیانی ہوگا)۔ اُس لشکر کو مکہ و مدینہ کے درمیان ایک میدان میں دھنسا دیا جائے گا (اس لشکر میں صرف ایک شخص بچے گا جو ان کی ہلاکت کی خبر لوگوں تک پہنچائے گا) جب حضرت امام مہدی کی یہ کرامت لوگوں میں مشہور ہوگی تو ان کے پاس شام کے اَبْدال اورعراق والوں کی جماعتیں آئیں گی تو اُن کو بیعت کرلیں گے پھر قریش کا ایک شخص نکلے گا جس کے ماموں بنو کَلْب سے ہوں گے (یہ خبیث انسان اپنے ماموؤں کی مدد سے) حضرت امام مہدی کے مقابلہ میں ایک لشکر بھیجے گا امام مہدی کا لشکراُن پر غالب آئے گا۔

(ابوداؤد،ج 4،ص145، حدیث: 4286 ملخصاً،مراٰۃ المناجیح،ج 7،ص267تا 269ملخصاً)

 

ابو محمد عارفین القادری

26 اگست 2021ء

عروس البلاد کراچی