📖 پی ڈی ایف 📖

 

تقریبا دس بارہ سال پہلے کی بات ہے ، تاریخِ دمشق سے ایک حوالے کی ضرورت پیش آئی تھی تو بڑی کوشش کے بعد یہ کتاب 45000 کی خریدی تھی ۔

 

اُس وقت اگر پی ڈی ایف کی سہولت سے آگاہی ہوتی تو صرف ایک حوالے کے لیے اتنی رقم صَرف نہ کی جاتی ۔

 

اہل علم جانتے ہیں کہ ہرکتاب کا ، ہر بندہ بالاستیعاب مطالعہ نہیں کرپاتا ، بعض دفعہ 80 جلدوں کی کتاب سے صرف ایک حوالہ مطلوب ہوتا ہے ، یا کسی کتاب سے ایک باب ، ایک واقعہ ، ایک مسئلہ یا ایک صفحہ مطلوب ہوتا ہے ؛ جس کے لیے یا تو حطیر رقم صرف کرنی پڑتی ہے یا پھر دور دراز لائبریوں کی خاک چھاننی پڑتی ہے ( اور میں بذات خود اس مرحلے سے گزرا ہوں ) ۔

اس لیے پی ڈی ایف ایک نعمت سے کم نہیں ، اس کی مخالفت کرنا عقل مندی نہیں ۔

 

اب جب دنیا بھر کی بڑی بڑی قیمتی کتابیں بھی پی ڈی ایف میں آچکی ہیں ، تو ہمارے علماے عظام کو اس کی مخالفت کرنے کےبجائے اس سے ہم آہنگ ہوناچاہیے ۔

رہےناشرین کے تحفظات تو انھیں دور کرنے کے لیے پی ڈی ایف کی مخالفت کے بجائے ، ناشرین کو سیل کے نئے نئے طریقوں سے آگاہ کرنا چاہیے ، اور لوگوں کو کتابیں خریدنے کی ترغیب دلانی چاہیے ۔

 

کتاب ہرگھر کی زینت ہوتی ہے ، اور اس زینت کے لیے کتابوں کا چھپتے رہنا بہت ضروری ہے ۔

ویسے بھی جو لطف و سرور کتاب خرید کر پڑھنےکا ہے ، پی ڈی ایف میں نہیں ؛ اس لیے پی ڈی ایف سے استفادہ اپنی جگہ لیکن کتابیں ضرور خرید فرمایا کریں ۔

 

اللہ پاک ہمارےناشر بھائیوں کے رزق حلال میں برکت دے اورانھیں وسعت قلبی نصیب فرمائے ۔

 

عربی کتب کی پی ڈی ایف فائلوں کا بہت بڑا مکتبہ ” المکتبۃ الوقفیہ ” ہے ، جس سے لاکھوں کی کتابیں مفت ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہیں ، اور لوگ کرتے بھی ہیں ؛ اس کے باوجود وہ کتابیں بار بار چھپ رہی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیوں کہ ان کے ناشرین باشعور ہیں ، انھوں نے پی ڈی ایف کا رونا رونے کے بجائے کتابیں سیل کرنے کے فن میں مہارت حاصل کی ہے ؛ اللہ کرے ہمارے ناشرین بھی ایسے فراخ دل اور عقل مند ہوجائیں !

 

✍️لقمان شاہد

28-8-2021 ء