وَلَوۡ قَاتَلَـكُمُ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا لَوَلَّوُا الۡاَدۡبَارَ ثُمَّ لَا يَجِدُوۡنَ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيۡرًا ۞- سورۃ نمبر 48 الفتح آیت نمبر 22
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
وَلَوۡ قَاتَلَـكُمُ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا لَوَلَّوُا الۡاَدۡبَارَ ثُمَّ لَا يَجِدُوۡنَ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيۡرًا ۞
ترجمہ:
اور اگر کافر (اس وقت) تم سے قتال کرتے تو وہ ضرور پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتے، پھر وہ (اپنا) نہ کوئی حامی پاتے نہ مددگار
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :ـ اور اگر کافر (اس وقت) تم سے قتال کرتے تو وہ ضرور پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتے، پھر وہ (اپنا) نہ کوئی حامی پاتے نہ مددگار۔ یہ اللہ کا دستور ہے جو شروع سے چلا آرہا ہے اور آپ اللہ کے دستور میں کوئی تبدیل نہ پائیں گے۔ وہی جس نے تم کو ان پر کامیاب کرنے کے بعد مکہ کے وسط میں ان کے ہاتھوں کو تم سے روک دیا اور تمہارے ہاتھوں کو ان سے روک دیا اور اور اللہ تمہارے تمام کاموں کو خوب دیکھنے والا ہے۔ (الفتح : ٢٤۔ ٢٢ )
قتادہ نے کہا : یعنی کفارِ قریش اگر حدیبیہ میں مسلمانوں پر حملہ کرتے تو وہ ضرور پسپا ہوجاتے اور ایک قول یہ ہے کہ غطفان اور اسد جو اہل خیبر کی مدد کے ارادہ سے آئے تھے، اگر وہ یہودیوں کی مدد کرتے تو یہ جنگ ان پر الٹ پڑتی اور اللہ تعالیٰ کا یہی طریقہ ہے کہ وہ اپنے دوستوں کی حمایت اور مدد کرتا ہے اور اپنے دشمنوں کو ذلیل کرتا ہے اور آپ اللہ کے طریقہ میں کوئی تبدیلی نہ پائیں گے۔
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 48 الفتح آیت نمبر 22