اِنَّمَا الۡمُؤۡمِنُوۡنَ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا بِاللّٰهِ وَرَسُوۡلِهٖ ثُمَّ لَمۡ يَرۡتَابُوۡا وَجَاهَدُوۡا بِاَمۡوَالِهِمۡ وَاَنۡفُسِهِمۡ فِىۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ ؕ اُولٰٓئِكَ هُمُ الصّٰدِقُوۡنَ ۞- سورۃ نمبر 49 الحجرات آیت نمبر 15
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اِنَّمَا الۡمُؤۡمِنُوۡنَ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا بِاللّٰهِ وَرَسُوۡلِهٖ ثُمَّ لَمۡ يَرۡتَابُوۡا وَجَاهَدُوۡا بِاَمۡوَالِهِمۡ وَاَنۡفُسِهِمۡ فِىۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ ؕ اُولٰٓئِكَ هُمُ الصّٰدِقُوۡنَ ۞
ترجمہ:
(حقیقی) ایمان لانے والے تو صرف وہی ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے پھر انہوں نے کوئی شک نہیں کیا اور انہوں نے اپنے مالوں اور اپنی جانوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا وہی سچے ہیں
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : (حقیقی) ایمان لانے والے تو صرف وہی ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے پھر انہوں نے کوئی شک نہیں کیا اور انہوں نے اپنے مالوں اور اپنی جانوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا وہی سچے ہیں۔ (اے رسولِ مکرم ! ) آپ کہیے : کیا تم اللہ کو اپنا دین بتلا رہے ہو، حالانکہ اللہ جانتا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمینوں میں ہے، اور اللہ ہر چیز کو بےحد جاننے والا ہے۔ (الحجرت :15-16)
جن اعراب کا الفتح :14 میں ذکر فرمایا ہے، جب انہوں نے قسمیں کھا کر کہا کہ وہ ظاہر اور باطن میں سچے اور مخلص مومن ہیں تو اللہ تعالیٰ نے ان کے رد اور ان کی تکذیب میں یہ آیات نازل فرمائیں کہ اگر وہ مخلص مومن ہوتے تو دین اسلام کی راہ میں مشقت برداشت کرتے اور جہاد کرتے اور دیگر نیک اعمال کرتے۔
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 49 الحجرات آیت نمبر 15