أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَنَزَّلۡنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً مُّبٰـرَكًا فَاَنۡۢبَـتۡـنَا بِهٖ جَنّٰتٍ وَّحَبَّ الۡحَصِيۡدِ ۞

ترجمہ:

اور ہم نے آسمان سے برکت والا پانی نازل کیا پھر ہم نے اس سے باغات اور کھیتوں میں کاٹی جانے والی فصل اگائی

قٓ: ٩ میں فرمایا : اور ہم نے آسمان سے برکت والا پانی نازل کیا، پھر ہم نے اس سے باغات اور کھیتوں میں کاٹی جانے والی فصل اگائی۔

قرآن مجید میں ” حب الحصید “ کا لفظ ہے، جس کا لفظی معنی کٹنے والا غلہ ہے، ہم نے اس کا ترجمہ کاٹی جانے والی فصل کیا ہے اور افصل کا لفظ تمام قسم کے کھیتوں کو شامل ہے جس میں غلہ اور اناج بھی داخل ہے، جسے گندم، مکئی، جَو، جوار، باجرہ اور چاول وغیرہ اور مختلف اقسام کی سبزیاں بھی داخل ہیں جیسے شلجم، چقندر، مٹر، گو بھی، پالک اور لوکی وغیرہ، گویا ہم نے لفظ خاص سے عموم مراد لیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے باغات اور کھیتوں دونوں کا ذکر فرمایا ہے، باغات کے پھل اتار لیے جانے کے بعد بھی ان کے درخت قائم رہتے ہیں اور کھیتوں سے فصل کٹنے کے بعد ان کے پودے ختم ہوجاتے ہیں، نیز باغات کے پھل لذت کے لیے کھائیجاتے ہیں اور کھیتوں سے جو غلہ اور سبزیاں حاصل ہوتی ہیں ان سے روٹی اور سالن پکایا جاتا ہے، جن کو پیٹ بھرنے کے لیے کھایا جاتا ہے۔

القرآن – سورۃ نمبر 50 ق آیت نمبر 9