أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

يَمُنُّوۡنَ عَلَيۡكَ اَنۡ اَسۡلَمُوۡا‌ ؕ قُلْ لَّا تَمُنُّوۡا عَلَىَّ اِسۡلَامَكُمۡ‌ ۚ بَلِ اللّٰهُ يَمُنُّ عَلَيۡكُمۡ اَنۡ هَدٰٮكُمۡ لِلۡاِيۡمَانِ اِنۡ كُنۡـتُمۡ صٰدِقِيۡنَ ۞

ترجمہ:

(اے رسولِ مکرم ! ) یہ آپ پر اپنے اسلام لانے کا احسان جتاتے ہیں، آپ کہیے کہ تم پر اپنے اسلام لانے کا احسان نہ جتاؤ بلکہ اللہ تم پر احسان فرماتا ہے کہ اس نے تم کو ایمان لانے کی ہدایت دے دی، اگر تم سچے ہو

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : (اے رسولِ مکرم ! ) یہ آپ پر اپنے اسلام لانے کا احسان جتاتے ہیں، آپ کہیے کہ تم پر اپنے اسلام لانے کا احسان نہ جتاؤ بلکہ اللہ تم پر احسان فرماتا ہے کہ اس نے تم کو ایمان لانے کی ہدایت دے دی، اگر تم سچے ہو۔ بیشک اللہ تمام آسمانوں اور تمام زمینوں کے کل غیب جانتا ہے، اور اللہ خوب دیکھنے والا ہے جو کچھ تم کر رہے ہو۔(الحجرات : 17-18)

اس آیت میں اعراب کے اس قول کی طرف اشارہ ہے کہ انہوں نے کہا تھا : ہم بغیر جنگ کے از خود اسلام لائے، اللہ تعالیٰ نے ان کا رد فرمایا کہ آپ کہیے کہ تم اپنے اسلام لانے کا مجھ پر احسان نہ جتاؤ، یہ تو اللہ کا تم پر احسان ہے کہ اس نے تم کو ایمان لانے کی ہدایت دی، اور تم نے دل سے اللہ اور رسول کی تصدیق نہیں کی، کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ تم اللہ کو دھوکا دے سکتے ہو ؟ اللہ تعالیٰ جو آسمانوں اور زمینوں میں چھپی ہوئی تمام چیزیں جانتا ہے وہ تمہارے دلوں میں چھپے ہوئے نفاق کو نہیں جانتا۔

سورۃ الحجرات کا خاتمہ

الحمد للہ رب العلمین ! آج 22 جمادی الاولیٰ 1425 ھ/11 جولائی 2004 ء بہ روز اتوار بعد نماز ظہر سورة الحجرات کی تفسیر مکمل ہوگئی، اس سورت کی 18 آیات ہیں، ان میں ابتدائی 14 آیات میں بہت مفصل مضامین ہیں، اس لیے پہلی تین سورتوں کی طرح اس سورت کی تفسیر بھی بےحد طویل ہوگئی۔ 28 جون 2004 ء کو اس سورت کی ابتداء کی تھی اور 11 جولائی کو اس کی تفسیر مکمل ہوگئی، اس طرح اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے صرف تیرہ دنوں میں اس سورت کی تفسیر مکمل ہوگئی۔

الٰہ العلمین ! جس طرح آپ نے محض اپنے لطف اور اپنی رحمت سے یہاں تک پہنچا دیا ہے، باقی تفسیر کو بھی مکمل کرا دیں، میری، میرے والدین کی اور میرے احباب کی مغفرت فرمائیں، اس کتاب کے ناشر، کمپوزر اور مصحح کی مغفرت فرمائیں، ہم سب کو دنیا اور آخرت کے مصائب اور ہر قسم کے عذاب سے محفوظ اور مامون رکھیں اور دنیا اور آخرت کی ہر راحت اور جنت الفردوس عطا فرمائیں۔

والحمد للہ رب العلمین والصلوٰۃ والسلام علی سیدنا محمد و علی الہ و اصحابہ وازواجہ وعترتہ و اولیاء امتہ و علماء ملتہ و امتہ اجمعین۔

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 49 الحجرات آیت نمبر 17