بعض قائلین ایمان ابو طالب کی جانب سے شدت کیوں؟

شان اسلم

2 ستمبر 2021ء بروز جمعرات بعد از نماز عشاء بوقت 9:12 پی ایم

 

ایمان ابو طالب کے مسئلہ پر میں بہت زیادہ محتاط رویہ رکھتا ہوں لیکن مولانا ثمر عباس صاحب کی حالیہ ویڈیو دیکھی جس میں سٹیج پر موجود قائلین ایمان ابو طالب کی طرف سے ہونے والی جارحیت بتاتی ہے کہ رفض کے اثرات اہل سنت پر اپنے پنجے گاڑھ رہے ہیں۔ایسے نقیبوں کو سٹیج کی بجائے جوتوں میں رکھنا چاہئیے جو جمہور اہل سنت و جماعت کے نظریہ کو اس جارحانہ انداز میں نہ صرف رد کرتے ہیں بلکہ عوام اہل سنت کو گمراہ کرتے ہوئے رافضیوں کے نظریہ کو اہل سنت پر تھوپتے ہیں۔

یاد رکھئیے! ایمان ابو طالب کا مسئلہ اختلافی ہے اور جمہور اہل سنت و جماعت ایمان کے قائل نہیں رہے ہیں جیسا کہ اس کی تفصیل سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ نے اپنے رسالہ “شرح المطالب فی مبحث ابی طالب” میں بیان کی ہے۔

اعلی حضرت امام احمد رضا خاں علیہ الرحمہ سے بڑھ کو کون عاشق اہل بیت ہوگا کہ جن پر ان کے مخالف لوگ(ان کے حب اہل بیت کے سبب) شیعہ ہونے کا الزام دیتے رہے۔جب وہ بھی جمہور اہل سنت کے موقف پر کھڑے ہیں تو یہ کون لوگ ہیں جو اس اختلافی مسئلہ کی بنا پر جمہور سے الگ راہ بناتے ہوئے بلکہ اہل سنت سے ہی الگ راہ اختیار کرتے ہوئے اس مسئلہ کو جذباتی مسئلہ بنا کر عدم ایمان ابو طالب کے قائلین پر کفر تک کے فتوؤں سے دریغ نہیں کر رہے۔

چونکہ یہ انتہا درجہ کی گمراہی و فتنہ ہے لہذا مجبورا اس پر لکھنا ضروری سمجھا کہ لوگ ایسی گمراہ کن جذباتی باتوں سے بچیں کہ جن سے امت مسلمہ کے اکابر اولیاء تک کو کافر کہنا پڑے ایسی محبت ایسی عقیدت جنونیت کے سوا کچھ نہیں۔

 

دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں اہل سنت و جماعت کے نظریہ پر قائم رکھے اور دیگر فتنوں کی چھاپ سے محفوظ رکھے اور ایسے فتنہ پرور نقیبوں سے اس امت کو بچائے جو منھج اہل سنت سے ہٹ کر دیگر گمراہ فرقوں کے فتنہ کا شکار ہوگئے ہیں۔

آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم