مقدمہ : حدیث ضعیف کے افراد
حدیث ضعیف کے افراد
جب حدیث کی سند میں کوئی طعن با جرح پائی جائے تو وہ حدیث باعتبارسند کے مطحون اور مجروح ہو جاتی ہے۔ سطور سابقہ میں اس کی چند اقسام بیان کی گئی ہیں مثلا مضطرب ،منقطع، معلول، منكر، متروک ،مبہم وغیرہ ،طعن کی یہ تمام اقسام حدیث ضعیف میں داخل ہیں البتہ ان کے مراتب میں فرق ہوتا ہے اور حدیث متروک یعنی جس کا راوی متہم بالکذب ہو باقی اقسام کی بہ نسبت زیادہ شدید ضعف کی حامل ہوتی ہے اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ایک حدیث کی سند میں متعدد وجوہ طعن ہوں مثلا وہ حدیث معلول بھی ہو، منکر بھی اور متروک بھی لیکن متعدد وجوہ طعن جمع ہونے کے باوجود بھی وہ حدیث ضعیف ہی رہے گی البتہ جس قدر وجوہ طعن زیادہ ہوں گے اس کا ضعف بڑھتا جائے گا بتلانا یہ مقصود ہے کہ سند میں طعن اور جرح کی زیادتی اس کے وضع اور بطلان کو مستلزم نہیں ہوتی۔ حدیث کو صرف اس وقت موضوع قرار دیا جائے گا جب اس کی سند میں کوئی وضاع راوی آجائے۔