بچپن میں امام بخاری کا نابینا ہونا اور پھر ان کی بینائی کا لوٹ آنا

حافظ ابن عساکر متوفی 571ھ اور حافظ محمد بن اسم ذہبی متوفی 748 ھ اور علامہ تاج الدین عبدالوہاب بن علی اسبکی متوفی 771 ھ لکھتے ہیں:

عبد الله بن محمد السمار بیان کرتے ہیں کہ میں نے اپنے شیخ سے سنا ہے کہ امام محمد بن اسماعیل کی بچپن میں دونوں آنکھوں کی بینائی چلی گئی ان کی والدہ نے خواب میں حضرت ابراہیم خلیل علیہ السلام کی زیارت کی۔ آپ نے فرمایا: اے خاتون! تمہارے بہ کثرت رونے اور بہت زیادہ دعا کرنے کی وجہ سے اللہ تعالی نے تمہارے بیٹے کی بصارت واپس کر دی پھر امام بخاری نے اس حال میں نے کی کہ اللہ تعالی ان کی بینائی لوٹا چکا تھا۔ (تاریخ دمشق ج۵۵ ص ۴۲ سیر اعلام النبلا ج 10 ص 277-278 دارلفکر بیروت طبقات الشافعیہ الکبری ج 1 ص 424-425 دار الکتب العلمیہ بیروت ۱۴۲۰ ھ)